كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ شُرْبِ اللَّبَنِ صحيح حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ: حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، يَذْكُرُ، - أُرَاهُ - عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: جَاءَ أَبُو حُمَيْدٍ، رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ، مِنَ النَّقِيعِ بِإِنَاءٍ مِنْ لَبَنٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلَّا خَمَّرْتَهُ، وَلَوْ أَنْ تَعْرُضَ عَلَيْهِ عُودًا» وَحَدَّثَنِي أَبُو سُفْيَانَ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا
کتاب: مشروبات کے بیان میں
باب: دودھ پینا اور اللہ تعالیٰ نے سورۃ نحل میں فرمایا کہ
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، کہا میں نے ابوصالح سے سنا ، جیسا کہ مجھے یاد ہے وہ حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما سے بیان کرتے تھے کہ انہوں نے بیان کیا کہ ایک انصاری صحابی ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ مقام نقیع سے ایک برتن میں دودھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے لائے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اسے ڈھک کر کیوں نہیں لائے ، اس پر لکڑی ہی رکھ دیتے ۔ اور اعمش نے کہا کہ مجھ سے ابو سفیان نے بیان کیا ، ان سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی حدیث بیان کی ۔
تشریح :
ادب کا تقاضا ہے کہ دودھ یا پانی کے برتن کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھا جائے کبھی کھلا ہوا نہ چھوڑا جائے اس طرح کرنے سے حفاظت ہوگی۔
ادب کا تقاضا ہے کہ دودھ یا پانی کے برتن کو ہمیشہ ڈھانپ کر رکھا جائے کبھی کھلا ہوا نہ چھوڑا جائے اس طرح کرنے سے حفاظت ہوگی۔