كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ مَنْ رَأَى أَنْ لاَ يَخْلِطَ البُسْرَ وَالتَّمْرَ إِذَا كَانَ مُسْكِرًا، وَأَنْ لاَ يَجْعَلَ إِدَامَيْنِ فِي إِدَامٍ صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «إِنِّي لَأَسْقِي أَبَا طَلْحَةَ وَأَبَا دُجَانَةَ وَسُهَيْلَ بْنَ البَيْضَاءِ، خَلِيطَ بُسْرٍ وَتَمْرٍ، إِذْ حُرِّمَتِ الخَمْرُ، فَقَذَفْتُهَا، وَأَنَا سَاقِيهِمْ وَأَصْغَرُهُمْ، وَإِنَّا نَعُدُّهَا يَوْمَئِذٍ الخَمْرَ» وَقَالَ عَمْرُو بْنُ الحَارِثِ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، سَمِعَ أَنَسًا
کتاب: مشروبات کے بیان میں باب: اس بیان میں کہ گدری اور پکتہ کھجور ملا کر بھگونے سے جس نے منع کیا ہے نشہ کی وجہ سے اسی وجہ سے دو سالن ملانا منع ہے ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہشام دستوائی نے بیان کیا ، کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان نے کیا کہ میں نے حضرت ابو طلحہ ، حضرت ابو دجانہ اور سہیل بن بیضاءرضی اللہ عنہم کوکچی کھجور کی ملی ہوئی نبیذ پلا رہا تھا کہ شراب حرام کردی گئی اور میں نے موجودہ شراب پھینک دی ۔ میں ہی انہیں پلا رہا تھا میں سب سے کم عمر تھا ۔ ہم اس نبیذ کو اس وقت شراب ہی سمجھتے تھے اور عمر و بن حارث راوی نے بیان کیا کہ ہم سے قتادہ نے بیان کیا ، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا ۔