‌صحيح البخاري - حدیث 5591

كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ الِانْتِبَاذِ فِي الأَوْعِيَةِ وَالتَّوْرِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَهْلًا، يَقُولُ: أَتَى أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ فَدَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عُرْسِهِ، فَكَانَتْ امْرَأَتُهُ خَادِمَهُمْ، وَهِيَ العَرُوسُ، قَالَ: «أَتَدْرُونَ مَا سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَنْقَعْتُ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنَ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5591

کتاب: مشروبات کے بیان میں باب: برتنوں اور پتھر کے پیالوں میں نبیذ بھگونا جائز ہے ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے یعقوب بن عبدالرحمن نے بیان کیا ، ان سے ابو حازم سلمہ بن دینار نے بیان کیا کہ میں نے سہل بن سعد ساعدی سے سنا ، انہوں نے کہا کہ ابو اسید مالک بن ربیع آئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ولیمہ کی دعوت دی ، ان کی بیوی ہی سب کام کررہی تھیں حالانکہ وہ نئی دلہن تھیں ۔ حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے بیان کیا تمہیں معلوم ہے کہ میںنے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا پلایا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے انہوں نے پتھر کے کونڈے میں رات کے وقت کھجور بھگو دی تھی ۔
تشریح : ان ہی کا شربت آپ کو پلایا۔ ان ہی کا شربت آپ کو پلایا۔