‌صحيح البخاري - حدیث 5576

كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِهِ بِإِيلِيَاءَ بِقَدَحَيْنِ مِنْ خَمْرٍ وَلَبَنٍ، فَنَظَرَ إِلَيْهِمَا، ثُمَّ أَخَذَ اللَّبَنَ، فَقَالَ جِبْرِيلُ: الحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي هَدَاكَ لِلْفِطْرَةِ، وَلَوْ أَخَذْتَ الخَمْرَ غَوَتْ أُمَّتُكَ تَابَعَهُ مَعْمَرٌ، وَابْنُ الهَادِ، وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، وَالزُّبَيْدِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5576

کتاب: مشروبات کے بیان میں باب ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، کہا مجھ کو حضرت سعید بن مسیب نے خبر دی اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ جس رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کرائی گئی تو آپ کو ( بیت المقدس کے شہر ) ایلیاءمیں شراب اور دودھ دو پیالے پیش کئے گئے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا پھر آپ نے دودھ کا پیالہ لے لیا ۔ اس پر حضرت جبریل ؑنے کہا اس اللہ کے لیے تمام تعریفیں ہیں جس نے آپ کو دین فطرت کی طرف چلنے کی ہدایت فرمائی ۔ اگر آپ نے شراب کا پیالہ لے لیا ہوتا تو آپ کی امت گمراہ ہو جاتی ۔ شعیب کے ساتھ اس حدیث کو معمر ، ابن الہاد ، عثمان بن عمر اور زبیدی نے زہری سے نقل کیا ہے ۔
تشریح : دودھ انسان کی فطری غذا ہے اور شراب تمام برائیوں کی جڑ ہے ۔ اس کی حرمت کی یہی وجہ ہے کہ اسے پی کر عقل زائل ہوجاتی ہے اور جرائم اور برے کام کر بیٹھتا ہے۔ اسی لیے اسے قلیل یا کثیر ہر طرح حرام کردیا گیا ۔ دودھ انسان کی فطری غذا ہے اور شراب تمام برائیوں کی جڑ ہے ۔ اس کی حرمت کی یہی وجہ ہے کہ اسے پی کر عقل زائل ہوجاتی ہے اور جرائم اور برے کام کر بیٹھتا ہے۔ اسی لیے اسے قلیل یا کثیر ہر طرح حرام کردیا گیا ۔