كِتَابُ الأَضَاحِيِّ بَابُ مَا يُؤْكَلُ مِنْ لُحُومِ الأَضَاحِيِّ وَمَا يُتَزَوَّدُ مِنْهَا صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَمِّهِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُوا مِنَ الأَضَاحِيِّ ثَلاَثًا» وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَأْكُلُ بِالزَّيْتِ حِينَ يَنْفِرُ مِنْ مِنًى، مِنْ أَجْلِ لُحُومِ الهَدْيِ
کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان
باب: قربانی کا کتنا گوشت کھایا جائے اورکتناجمع کرکے رکھا جائے
ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے خبر دی ، انہیں ابن شہاب کے بھتیجے نے ، انہیں ان کے چچا ابن شہاب ( محمد بن مسلم ) نے ، انہیں سالم نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قر بانی کا گوشت تین دن تک کھاؤ ۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما منیٰ سے کوچ کرتے وقت روٹی زیتون کے تیل سے کھاتے کیونکہ وہ قربانی کے گوشت سے ( تین دن کے بعد ) پر ہیز کرتے تھے ۔
تشریح :
قربانی کرنے میں مالی اور جانی ایثار کے ساتھ ساتھ محتاجوں اور غریبوں کی ہمدردی اور مدد بھی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے، والبدن جعلناھا لکم من شعآئر اللہ لکم فیھا خیر فاذکروا اسم اللہ علیھا صوآف فاذا وجبت جنوبھا فکلوا منھا واطعموا القانع والمعتر کذالک سخرنا ھا لکم لعلکم تشکرون ( الحج ) اور قربانی کے اونٹ ہم نے تمہارے لیے اللہ کے نشانات مقرر کر دیئے ہیں ان میں تمہیں نفع ہے۔ پس انہیں کھڑا کرکے نام اللہ پڑھ کر نحر کرو۔ پھر جب ان کے پہلو زمین سے لگ جائیں تو اسے خود بھی کھاؤ ، مسکینوں، سوال سے رکنے والوں اور سوال کرنے والوں کو بھی کھلاؤ۔ اسی طرح ہم نے چوپایوں کو تمہارے ماتحت کر رکھا ہے تاکہ تم شکرگزاری کرو۔
معلوم ہوا کہ قربانی کے گوشت کو خود بھی کھاؤ اور غریبوں ، محتاجوں ، سوالیوں کو بھی کھلاؤ۔ قربانی کے گوشت کے تین حصے کرنے چاہیئے۔ ایک حصہ اپنے لیے، ایک حصہ دوست واحباب کے لیے اور ایک حصہ غرباءاور مساکین کے لیے ۔ ( ابن کثیر
قربانی کرنے میں مالی اور جانی ایثار کے ساتھ ساتھ محتاجوں اور غریبوں کی ہمدردی اور مدد بھی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے، والبدن جعلناھا لکم من شعآئر اللہ لکم فیھا خیر فاذکروا اسم اللہ علیھا صوآف فاذا وجبت جنوبھا فکلوا منھا واطعموا القانع والمعتر کذالک سخرنا ھا لکم لعلکم تشکرون ( الحج ) اور قربانی کے اونٹ ہم نے تمہارے لیے اللہ کے نشانات مقرر کر دیئے ہیں ان میں تمہیں نفع ہے۔ پس انہیں کھڑا کرکے نام اللہ پڑھ کر نحر کرو۔ پھر جب ان کے پہلو زمین سے لگ جائیں تو اسے خود بھی کھاؤ ، مسکینوں، سوال سے رکنے والوں اور سوال کرنے والوں کو بھی کھلاؤ۔ اسی طرح ہم نے چوپایوں کو تمہارے ماتحت کر رکھا ہے تاکہ تم شکرگزاری کرو۔
معلوم ہوا کہ قربانی کے گوشت کو خود بھی کھاؤ اور غریبوں ، محتاجوں ، سوالیوں کو بھی کھلاؤ۔ قربانی کے گوشت کے تین حصے کرنے چاہیئے۔ ایک حصہ اپنے لیے، ایک حصہ دوست واحباب کے لیے اور ایک حصہ غرباءاور مساکین کے لیے ۔ ( ابن کثیر