‌صحيح البخاري - حدیث 5559

كِتَابُ الأَضَاحِيِّ بَابُ مَنْ ذَبَحَ ضَحِيَّةَ غَيْرِهِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ القَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَرِفَ وَأَنَا أَبْكِي، فَقَالَ: «مَا لَكِ أَنَفِسْتِ؟» قُلْتُ: نَعَمْ، قَالَ: «هَذَا [ص:102] أَمْرٌ كَتَبَهُ اللَّهُ عَلَى بَنَاتِ آدَمَ، اقْضِي مَا يَقْضِي الحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لاَ تَطُوفِي بِالْبَيْتِ» وَضَحَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نِسَائِهِ بِالْبَقَرِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5559

کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان باب: جس نے دوسرے کی قربانی ذبح کی ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمن بن قاسم نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ مقام سرف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور میں رو رہی تھی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا بات ہے ، کیا تمہیں حیض آگیا ہے ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں ۔ آ پ نے فرمایا یہ تو اللہ تعالیٰ نے آدم کی بیٹیوں کی تقدیر میں لکھ دیا ہے ۔ اس لیے حاجیوں کی طرح تمام اعمال حج ا نجام دے صرف کعبہ کا طواب نہ کرو اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی ۔