كِتَابُ الأَضَاحِيِّ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺلِأَبِي بُرْدَةَ: «ضَحِّ بِالْجَذَعِ مِنَ المَعَزِ، وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ» صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، عَنِ البَرَاءِ، قَالَ: ذَبَحَ أَبُو بُرْدَةَ قَبْلَ الصَّلاَةِ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبْدِلْهَا» قَالَ: لَيْسَ عِنْدِي إِلَّا جَذَعَةٌ - قَالَ شُعْبَةُ: وَأَحْسِبُهُ قَالَ: هِيَ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ - قَالَ: «اجْعَلْهَا مَكَانَهَا وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ» وَقَالَ حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: «عَنَاقٌ جَذَعَةٌ»
کتاب: قربانی کے مسائل کا بیان باب: نبی کریم ﷺکا فرمان ابو بردہ ؓ کے لیے کہ بکری کے ایک سال سے کم عمر کے بچے ہی کی قربانی کرلے لیکن تمہارے بعد اس کی قربانی کسی اور کے لیے جائز نہیں ہوگی ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن جعفر نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے سلمہ نے ، ان سے ابو جحیفہ نے اور ان سے حضرت براءرضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ حضرت ابو بردہ رضی اللہ عنہ نے نماز عید سے پہلے قربانی ذبح کرلی تھی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اس کے بدلے میں دوسری قربانی کرلو ۔ انہوں نے عرض کیا کہ میرے پاس ایک سال سے کم عمر کے بچے کے سوا اور کوئی جانور نہیں ۔ شعبہ نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ حضرت ابو بردہ رضی اللہ عنہ نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ایک سال کی بکری سے بھی عمدہ ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر اسی کی اس کے بدلے میں قربانی کردو لیکن تمہارے بعد یہ کسی کے لیے کافی نہیں ہوگی اور حاتم بن وردان نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ، ان سے محمد نے اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے آخر حدیث تک ( اس روایت میں یہ لفظ ہیں ) کہ ” ایک سال سے کم عمر کی بچی ہے ۔ “