كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّصَيُّدِ صحيح حدثنا إسماعيل، قال حدثني مالك، عن زيد بن أسلم، عن عطاء بن يسار، عن أبي قتادة، مثله إلا أنه قال هل معكم من لحمه شىء
کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں
باب: شکار کرنے کو بطور مشغلہ اختیار کرنا
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے زید بن اسلم نے اسی طرح روایت کیا البتہ اس روایت میں یہ لفظ زیادہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تھا کہ تمہارے پاس اس کا کچھ گوشت بچا ہوا ہے یا نہیں ۔
تشریح :
ان جملہ احادیث کے لانے کا مقصد یہ بتلانا ہے کہ شکار کو مشغلہ کے طور پر اختیار کرنا جائز ہے مگر یہ مشغلہ ایسانہ ہو کہ فرائض اسلامیہ کی ادائیگی میں سستی کرنے کا سبب بن جائے ۔ اس صورت میں یہ مشغلہ بہتر نہ ہوگا۔
ان جملہ احادیث کے لانے کا مقصد یہ بتلانا ہے کہ شکار کو مشغلہ کے طور پر اختیار کرنا جائز ہے مگر یہ مشغلہ ایسانہ ہو کہ فرائض اسلامیہ کی ادائیگی میں سستی کرنے کا سبب بن جائے ۔ اس صورت میں یہ مشغلہ بہتر نہ ہوگا۔