كِتَابُ العَقِيقَةِ بَابُ الفَرَعِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، أَخْبَرَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنِ ابْنِ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ فَرَعَ وَلاَ عَتِيرَةَ» وَالفَرَعُ: أَوَّلُ النِّتَاجِ، كَانُوا يَذْبَحُونَهُ لِطَوَاغِيتِهِمْ، وَالعَتِيرَةُ فِي رَجَبٍ
کتاب: عقیقہ کے مسائل کا بیان
باب: فرع کے بیان میں
ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن مبارک نے بیان کیا ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں زہری نے خبر دی ، انہیں ابن مسیب نے اور انہیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( اسلام میں ) فرع اور عتیرہ نہیں ہیں ۔ ” فرع “ ( اونٹنی کے ) سب سے پہلے بچہ کو کہتے تھے جسے ( جاہلیت میں ) لوگ اپنے بتوں کے لیے ذبح کرتے تھے اور ” عتیرہ “ کو رجب میں ذبح کیا جاتا تھا ۔
تشریح :
عوام جہلاءمسلمانوں میں اب تک یہ رسم ماہ رجب میں کونڈے بھرنے کی رسم کے نام سے جاری ہے۔ رجب کے آخری عشرہ میں بعض جگہ بڑے ہی اہتمام سے یہ کونڈے بھرنے کا تہوار منایا جاتا ہے۔ بعض لوگ اسے کھڑے پیر کی نیاز بتلاتے اور اسے کھڑے ہی کھڑے کھاتے ہیں۔ یہ جملہ محدثات بدعات ضلالہ ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں کو ایسی خرافات سے بچنے کی ہدایت بخشے ، آمین۔
عوام جہلاءمسلمانوں میں اب تک یہ رسم ماہ رجب میں کونڈے بھرنے کی رسم کے نام سے جاری ہے۔ رجب کے آخری عشرہ میں بعض جگہ بڑے ہی اہتمام سے یہ کونڈے بھرنے کا تہوار منایا جاتا ہے۔ بعض لوگ اسے کھڑے پیر کی نیاز بتلاتے اور اسے کھڑے ہی کھڑے کھاتے ہیں۔ یہ جملہ محدثات بدعات ضلالہ ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں کو ایسی خرافات سے بچنے کی ہدایت بخشے ، آمین۔