كِتَابُ العَقِيقَةِ بَابُ إِمَاطَةِ الأَذَى عَنِ الصَّبِيِّ فِي العَقِيقَةِ صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الأَسْوَدِ، حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ، قَالَ: أَمَرَنِي ابْنُ سِيرِينَ: أَنْ أَسْأَلَ الحَسَنَ: مِمَّنْ سَمِعَ حَدِيثَ العَقِيقَةِ؟ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ: «مِنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ»
کتاب: عقیقہ کے مسائل کا بیان
باب: عقیقہ کے دن بچہ کے بال مونڈنا ( یا ختنہ کرنا
مجھ سے عبداللہ بن ابی الاسود نے بیان کیا ، کہا ہم سے قریش بن انس نے بیان کیا ، کہا کہ ان سے حبیب بن شہید نے بیان کیا کہ مجھے محمد بن سیرین نے حکم دیا کہ میں حضرت امام حسن بصری سے پوچھوں کہ انہوں نے عقیقہ کی حدیث کس سے سنی ہے ۔ میں نے ان سے پوچھاتو انہوں نے کہا کہ سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے سنی ہے ۔
اور اصبغ بن فرج نے بیان کیا کہ مجھے عبداللہ بن وہب نے خبر دی ، انہیں جریر بن حازم نے ، انہیں حضرت ایوب سختیانی نے ، انہیں محمد بن سیرین نے کہ ہم سے حضرت سلمان بن عامر الضبی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ، کہاکہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ نے فرمایا : کہ لڑکے کے ساتھ اس کا عقیقہ لگا ہوا ہے اس لیے اس کی طرف سے جانور ذبح کرو اور اس سے بال دور کرو ۔ ( سر منڈادو یا ختنہ کرو )
تشریح :
عقیقہ سنت ہے جو بچہ کی ولادت کے ساتویں دن ہونا چاہیئے بچہ ہو تو دو بکرے اور اگر بچی ہو تو ایک بکرا مسنون ہے۔ ساتویں دن نہ ہو سکے تو بطور قضا جب توفیق ہو کرنا درست ہے۔ عقیقہ کا گوشت تقسیم کرنا یا پکاکر خود کھانا، دوست احباب اور غرباءکو کھلانا مناسب ہے۔ باقی اور باتیں جو اس سلسلہ کی مشہور ہیں سب بے ثبوت ہیں۔ عقیقہ کے جانور کے لیے قربانی جیسی شرائط نہیں ہیں، واللہ اعلم ۔ حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کی حدیث سے اس حدیث کی طرف اشارہ فرمایا ہے جسے اصحاب سنن نے سمرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت کیا ہے کہ ہر لڑکا اپنے عقیقہ میں گروی ہے اس کی طرف سے ساتویں دن قربانی کی جائے اس کا سر منڈایا جائے اس کا نام رکھا جائے۔
عقیقہ سنت ہے جو بچہ کی ولادت کے ساتویں دن ہونا چاہیئے بچہ ہو تو دو بکرے اور اگر بچی ہو تو ایک بکرا مسنون ہے۔ ساتویں دن نہ ہو سکے تو بطور قضا جب توفیق ہو کرنا درست ہے۔ عقیقہ کا گوشت تقسیم کرنا یا پکاکر خود کھانا، دوست احباب اور غرباءکو کھلانا مناسب ہے۔ باقی اور باتیں جو اس سلسلہ کی مشہور ہیں سب بے ثبوت ہیں۔ عقیقہ کے جانور کے لیے قربانی جیسی شرائط نہیں ہیں، واللہ اعلم ۔ حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کی حدیث سے اس حدیث کی طرف اشارہ فرمایا ہے جسے اصحاب سنن نے سمرہ رضی اللہ عنہ ہی سے روایت کیا ہے کہ ہر لڑکا اپنے عقیقہ میں گروی ہے اس کی طرف سے ساتویں دن قربانی کی جائے اس کا سر منڈایا جائے اس کا نام رکھا جائے۔