كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ لَعْقِ الأَصَابِعِ وَمَصِّهَا قَبْلَ أَنْ تُمْسَحَ بِالْمِنْدِيلِ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَمْسَحْ يَدَهُ حَتَّى يَلْعَقَهَا أَوْ يُلْعِقَهَا»
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: رومال سے صاف کرنے سے پہلے انگلیوں کو چاٹنا
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے ، ان سے عطاءنے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی شخص کھانا کھائے تو ہاتھ چاٹنے یا کسی کو چٹانے سے پہلے ہاتھ نہ پونچھے ۔
تشریح :
یہاں رومال سے مراد کپڑا ہے جو کھانے کے بعد ہاتھ چکنائی دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آپ نے انگلیاں چاٹ کر اس رومال سے ہاتھ صاف کرنے کا حکم دیا۔ اگر چہ حدیث میں صاف طور پر لفظ رومال نہیں ہے مگر حضرت امام نے حدیث کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا ہے جسے مسلم نے نکالاہے۔ جس کے الفاظ ہیں کہ ” فلا یمسح یدہ بالمندیل “ یعنی ہاتھوں کو رومال سے پونچھنے سے پہلے چاٹ کر صاف کر لے۔
یہاں رومال سے مراد کپڑا ہے جو کھانے کے بعد ہاتھ چکنائی دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آپ نے انگلیاں چاٹ کر اس رومال سے ہاتھ صاف کرنے کا حکم دیا۔ اگر چہ حدیث میں صاف طور پر لفظ رومال نہیں ہے مگر حضرت امام نے حدیث کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا ہے جسے مسلم نے نکالاہے۔ جس کے الفاظ ہیں کہ ” فلا یمسح یدہ بالمندیل “ یعنی ہاتھوں کو رومال سے پونچھنے سے پہلے چاٹ کر صاف کر لے۔