‌صحيح البخاري - حدیث 5445

كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ العَجْوَةِ صحيح حَدَّثَنَا جُمْعَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ هَاشِمٍ، أَخْبَرَنَا عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ تَصَبَّحَ كُلَّ يَوْمٍ سَبْعَ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً، لَمْ يَضُرَّهُ فِي ذَلِكَ اليَوْمِ سُمٌّ وَلاَ سِحْرٌ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5445

کتاب: کھانوں کے بیان میں باب: عجوہ کھجور کابیان ہم سے جمعہ بن عبداللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے مروان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو ہاشم بن ہاشم نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم کو عامر بن سعد نے خبر دی اور ان سے ان کے والد سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے ہر دن صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھالیں ، اسے اس دن نہ زہر نقصان پہنچا سکے گا اور نہ جادو ۔
تشریح : سند میں جمعہ بن عبداللہ راوی کی کنیت ابو بکر بلخی ہے اور نام ہے یحییٰ ، جمعہ ان کالقب ہے۔ ابو خاقان بھی ان کی کنیت ہے۔ ان سے ایک یہی حدیث اس کتاب میں مروی ہے اور باقی کتب ستہ کی کتابوں میں ان سے کوئی روایت نہیں ہے۔ عجوہ مدینہ میں ایک عمدہ قسم کی کھجور کانام ہے۔ سند میں جمعہ بن عبداللہ راوی کی کنیت ابو بکر بلخی ہے اور نام ہے یحییٰ ، جمعہ ان کالقب ہے۔ ابو خاقان بھی ان کی کنیت ہے۔ ان سے ایک یہی حدیث اس کتاب میں مروی ہے اور باقی کتب ستہ کی کتابوں میں ان سے کوئی روایت نہیں ہے۔ عجوہ مدینہ میں ایک عمدہ قسم کی کھجور کانام ہے۔