كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ أَكْلِ الجُمَّارِ صحيح حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُجَاهِدٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسٌ إِذَا أُتِيَ بِجُمَّارِ نَخْلَةٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِنَ الشَّجَرِ لَمَا بَرَكَتُهُ كَبَرَكَةِ المُسْلِمِ» فَظَنَنْتُ أَنَّهُ يَعْنِي النَّخْلَةَ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ: هِيَ النَّخْلَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ثُمَّ التَفَتُّ فَإِذَا أَنَا عَاشِرُ عَشَرَةٍ أَنَا أَحْدَثُهُمْ فَسَكَتُّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هِيَ النَّخْلَةُ»
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: کھجور کے درخت کا گوند کھانا جائز ہے
ہم سے عمربن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے مجاہد نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ کھجور کے درخت کا گابھہ لایاگیا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بعض درخت ایسے ہوتے ہیں جن کی برکت مسلمان کی برکت کی طرح ہوتی ہے ۔ میں نے خیال کیا کہ آپ کا اشارہ کھجور کے درخت کی طرف ہے ۔ میں نے سوچا کہ کہہ دوں کہ وہ درخت کھجور کا ہوتا ہے یا رسول اللہ ! لیکن پھر جو میں نے مڑ کر دیکھا تو مجلس میں میرے علاوہ نو آدمی اور تھے اور میں ان میں سب سے چھوٹا تھا ۔ اس لیے میں خاموش رہا پھر آپ نے فرمایا کہ وہ درخت کھجور کا ہے ۔
تشریح :
کھجور کادرخت آدمی سے بہت مشابہت رکھتا ہے ۔ اس کے گابھہ میں ایسی بو ہوتی ہے جیسی آدمی کے نطفہ میں اوراس کا سرکاٹ ڈالو تو وہ آدمی کی طرح مرجاتا ہے۔ اور درخت نہیں مرتے بلکہ پھر ہرے بھرے ہوجاتے ہیں مگر کھجور کا سر آدمی کے سر کی مثال ہے۔ اسی لیے حکماءنے کھجور کو ایسی آخری نباتات سے قرار دیا ہے کہ وہاں سے حیوانات اور نباتات میں اتصال بہت قریب ہوتاہے۔
کھجور کادرخت آدمی سے بہت مشابہت رکھتا ہے ۔ اس کے گابھہ میں ایسی بو ہوتی ہے جیسی آدمی کے نطفہ میں اوراس کا سرکاٹ ڈالو تو وہ آدمی کی طرح مرجاتا ہے۔ اور درخت نہیں مرتے بلکہ پھر ہرے بھرے ہوجاتے ہیں مگر کھجور کا سر آدمی کے سر کی مثال ہے۔ اسی لیے حکماءنے کھجور کو ایسی آخری نباتات سے قرار دیا ہے کہ وہاں سے حیوانات اور نباتات میں اتصال بہت قریب ہوتاہے۔