كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ القَدِيدِ صحيح حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «مَا فَعَلَهُ إِلَّا فِي عَامٍ جَاعَ النَّاسُ، أَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ الغَنِيُّ الفَقِيرَ، وَإِنْ كُنَّا لَنَرْفَعُ الكُرَاعَ بَعْدَ خَمْسَ عَشْرَةَ، وَمَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خُبْزِ بُرٍّ مَأْدُومٍ ثَلاَثًا»
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: خشک کئے ہوئے گوشت کے ٹکڑے کا بیان
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا ، ان سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمن بن عابس نے ، ان سے ان کے والد نے اوران سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کبھی نہیں کیا کہ تین دن سے زیادہ گوشت قربانی والا رکھنے سے منع فرمایا ہو ۔ صرف اس سال یہ حکم دیا تھا جس سال قحط کی وجہ سے لوگ فاقے میں مبتلا تھے ۔ مقصد یہ تھا کہ جولوگ غنی ہیں وہ گوشت محتاجوں کو کھلائیں ( اور جمع کرکے نہ رکھیں ) اور ہم تو بکری کے پائے محفوظ کرکے رکھ لیتے تھے اور پندرہ دن بعد تک ( کھاتے تھے ) اور آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی سالن کے ساتھ گیہوں کی روٹی تین دن تک برابرسیرہوکر نہیں کھائی ۔
تشریح :
آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلہ میںآپ کے فرزندان نرینہ تین تھے مگر تینوں حالت طفلی میں اللہ کو پیارے ہوگئے ، جن کے نام قاسم ، عبداللہ اور ابراہیم رضی اللہ عنہم ہیں اور دختران طاہرہ چار ہیں۔ بیٹیوں میں ( 1 ) حضرت زینب رضی اللہ عنہاہیں جو حضرت قاسم سے چھوٹی اور دیگر اولاد النبی سے بڑی ہیں۔ ( 2 ) حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا جو حضرت زینب رضی اللہ عنہ سے چھوٹی ہیں ( 3 ) حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہ جو حضرت رقیہ سے چھوٹی ہیں ( 4 ) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ہیں جن کے فضائل بے شمار ہیں ۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خاص وصیت فرمائی تھی کہ میری بیٹی اس دعا کو ہمیشہ پڑھا کرو۔ یاحی یا قیوم برحمتک استغیث ولا تکلنی الیٰ نفسی طرفۃ عین واصلح لی شانی کلہ ( بیہقی ) آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم کالفظ ان سب پر ان کی آل اولاد پر حضرات حسنین رضی اللہ عنہما اور ان کی اولاد پر بولا جاتا ہے۔
آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلہ میںآپ کے فرزندان نرینہ تین تھے مگر تینوں حالت طفلی میں اللہ کو پیارے ہوگئے ، جن کے نام قاسم ، عبداللہ اور ابراہیم رضی اللہ عنہم ہیں اور دختران طاہرہ چار ہیں۔ بیٹیوں میں ( 1 ) حضرت زینب رضی اللہ عنہاہیں جو حضرت قاسم سے چھوٹی اور دیگر اولاد النبی سے بڑی ہیں۔ ( 2 ) حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا جو حضرت زینب رضی اللہ عنہ سے چھوٹی ہیں ( 3 ) حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہ جو حضرت رقیہ سے چھوٹی ہیں ( 4 ) حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ہیں جن کے فضائل بے شمار ہیں ۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خاص وصیت فرمائی تھی کہ میری بیٹی اس دعا کو ہمیشہ پڑھا کرو۔ یاحی یا قیوم برحمتک استغیث ولا تکلنی الیٰ نفسی طرفۃ عین واصلح لی شانی کلہ ( بیہقی ) آل رسول صلی اللہ علیہ وسلم کالفظ ان سب پر ان کی آل اولاد پر حضرات حسنین رضی اللہ عنہما اور ان کی اولاد پر بولا جاتا ہے۔