كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ ذِكْرِ الطَّعَامِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنَ العَذَابِ، يَمْنَعُ أَحَدَكُمْ نَوْمَهُ وَطَعَامَهُ، فَإِذَا قَضَى نَهْمَتَهُ مِنْ وَجْهِهِ فَلْيُعَجِّلْ إِلَى أَهْلِهِ»
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: کھانے کا بیان
ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا ، کہاہم سے مالک نے بیان کیا ، ان سے سمی نے ، ان سے صالح نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے ، جو انسان کوسونے اور کھانے سے روک دیتا ہے ۔ پس جب کسی شخص کی سفری ضرورت حسب منشا پوری ہوجائے تو اسے جلد ہی گھر واپس آجانا چاہیئے ۔
تشریح :
پہلے زمانوں میں سفر واقعی نمونہ سقر ہوتا تھا مگر آج کے حالات بدل گئے ہیں پھربھی سفر میں تکلیف ہوتی ہے۔ اس لیے حدیث ہذا کا حکم آج بھی باقی ہے۔
پہلے زمانوں میں سفر واقعی نمونہ سقر ہوتا تھا مگر آج کے حالات بدل گئے ہیں پھربھی سفر میں تکلیف ہوتی ہے۔ اس لیے حدیث ہذا کا حکم آج بھی باقی ہے۔