كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ مَا كَانَ السَّلَفُ يَدَّخِرُونَ فِي بُيُوتِهِمْ وَأَسْفَارِهِمْ، مِنَ الطَّعَامِ وَاللَّحْمِ وَغَيْرِهِ صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: «كُنَّا نَتَزَوَّدُ لُحُومَ الهَدْيِ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى المَدِينَةِ» تَابَعَهُ مُحَمَّدٌ، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ، وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: قُلْتُ لِعَطَاءٍ: أَقَالَ حَتَّى جِئْنَا المَدِينَةَ قَالَ: «لاَ»
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: سلف صالحین اپنے گھروں میں اور سفروں میں جس طرح کا کھانا میسر ہوتا اور گوشت وغیرہ محفوظ رکھ لیا کرتے تھے
مجھ سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے عمرونے ، ان سے عطاءنے اوران سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ( مکہ مکرمہ سے حج کی ) قربانی کا گوشت ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مدینہ منورہ لاتے تھے ۔ اس کی متابعت محمد نے کی ابن عیینہ کے واسطہ سے اور ابن جریج نے بیان کیاکہ میںنے عطاءسے پوچھا کیا حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے یہ بھی کہا تھا کہ ” یہاں تک کہ ہم مدینہ منورہ آگئے ؟ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ نہیں کہاتھا ۔
تشریح :
حالانکہ عمرو بن دینار کی روایت میں یہ موجود ہے توشاید عطاءسے یہ حدیث بیان کرنے میں غلطی ہوئی ۔ کبھی انہوں نے اس لفظ کو یاد رکھا، کبھی انکار کیا۔ مسلم کی روایت میں یوں ہے۔ میں نے عطاءسے پوچھا کیا جابر رضی اللہ عنہ نے یہ کہا ہے ” حتی جئنا المدینۃ “ انہوں نے کہا کہ ہاں کہا ہے۔
حالانکہ عمرو بن دینار کی روایت میں یہ موجود ہے توشاید عطاءسے یہ حدیث بیان کرنے میں غلطی ہوئی ۔ کبھی انہوں نے اس لفظ کو یاد رکھا، کبھی انکار کیا۔ مسلم کی روایت میں یوں ہے۔ میں نے عطاءسے پوچھا کیا جابر رضی اللہ عنہ نے یہ کہا ہے ” حتی جئنا المدینۃ “ انہوں نے کہا کہ ہاں کہا ہے۔