‌صحيح البخاري - حدیث 5420

كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ الثَّرِيدِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، سَمِعَ أَبَا حَاتِمٍ الأَشْهَلَ بْنَ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى غُلاَمٍ لَهُ خَيَّاطٍ، فَقَدَّمَ إِلَيْهِ قَصْعَةً فِيهَا ثَرِيدٌ، قَالَ: وَأَقْبَلَ عَلَى عَمَلِهِ، قَالَ: «فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ» قَالَ: فَجَعَلْتُ أَتَتَبَّعُهُ فَأَضَعُهُ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ: فَمَا زِلْتُ بَعْدُ أُحِبُّ الدُّبَّاءَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5420

کتاب: کھانوں کے بیان میں باب: ثرید کے بیان میں ہم سے عبداللہ بن منیر نے بیان کیا ، انہوں نے ابو حاتم اشہل ابن حاتم سے سنا ، ان سے ابن عون نے بیان کیا ، ان سے شمامہ بن انس نےءاور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کے ایک غلام کے پاس گیا جودرزی تھے ۔ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک پیالہ پیش کیا جس میں ثرید تھا ۔ بیان کیا کہ پھر وہ اپنے کام میں لگ گئے ۔ بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے کدو تلاش کرنے لگے کہا کہ پھر میں بھی اس میں سے کدو تلاش کر کرکے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھنے لگا ۔ بیان کیا کہ اس کے بعد سے میں بھی کدو بہت پسند کرتا ہوں ۔
تشریح : ثرید بہترین کھاناجو سریع الہضم اور جید الکیموس اور مقوی ہے اور کدو ایک نہایت عمدہ ترکاری ہے۔ گرم ملکوں میں جیسا کہ عرب ہے اس کا کھانا بہت ہی مفیدہے۔ حرارت ، جگر اور تشنگی کو رفع کرتا ہے اور قابض نہیں ہے نہ ریاح پیدا کرتا ہے۔ جلد جلد ہضم ہونے والی اور بہترین غذاہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پسند فرمانے کی وجہ سے اہل ایمان کے لیے بہت ہی پسندیدہ ہے اورہم خرما وہم ثواب کا مصداق ہے جو چیز رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پسند فرمائیں اس کو بہر حال پسند کرنا دلیل ایمان ہے۔ تعجب ہے ان مقلدین جامدین پر جو ظاہر محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دم بھرتے اور عملاً بہت سی سنن نبوی سے نہ صرف محروم بلکہ ان سے نفرت کرتے ہیں۔ ایسے مقلدین کوسوچنا چاہیئے کہ قیامت کے دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کوکیا منہ دکھائیں گے۔ ثرید بہترین کھاناجو سریع الہضم اور جید الکیموس اور مقوی ہے اور کدو ایک نہایت عمدہ ترکاری ہے۔ گرم ملکوں میں جیسا کہ عرب ہے اس کا کھانا بہت ہی مفیدہے۔ حرارت ، جگر اور تشنگی کو رفع کرتا ہے اور قابض نہیں ہے نہ ریاح پیدا کرتا ہے۔ جلد جلد ہضم ہونے والی اور بہترین غذاہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پسند فرمانے کی وجہ سے اہل ایمان کے لیے بہت ہی پسندیدہ ہے اورہم خرما وہم ثواب کا مصداق ہے جو چیز رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پسند فرمائیں اس کو بہر حال پسند کرنا دلیل ایمان ہے۔ تعجب ہے ان مقلدین جامدین پر جو ظاہر محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا دم بھرتے اور عملاً بہت سی سنن نبوی سے نہ صرف محروم بلکہ ان سے نفرت کرتے ہیں۔ ایسے مقلدین کوسوچنا چاہیئے کہ قیامت کے دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کوکیا منہ دکھائیں گے۔