كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ الثَّرِيدِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ الجَمَلِيِّ، عَنْ مُرَّةَ الهَمْدَانِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كَمَلَ مِنَ الرِّجَالِ كَثِيرٌ، وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ، وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ، وَفَضْلُ عَائِشَةَ عَلَى النِّسَاءِ كَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَى سَائِرِ الطَّعَامِ»
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: ثرید کے بیان میں
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرہ جملی نے بیان کیا ، ان سے مرہ ہمدانی نے ، ان سے حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، مردوں میں تو بہت سے کامل ہوئے لیکن عورتوں میں حضرت مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی حضرت آسیہ کے سوا اور کوئی کامل نہیں ہوا اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی فضیلت تمام عورتوں پرایسی ہے جیسے تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے ۔
تشریح :
یہودی حضرت مریم علیہاالسلام کو نعوذباللہ برے لفظوں سے یاد کرتے ہیں۔ قرآن مجید نے ان کو صدیقہ کے لفظ سے موسوم فرمایا اور ان کی فضیلت میں یہ حدیث وارد ہوئی ۔ اس طرح انجیل یوحنا 16 باب کا وہ فقرہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پرہی صادق ہواکہ وہ میری بزرگی کرے گا۔ حضرت آسیہ زوجہ فرعون کا مقام بھی بہت ا کمل ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے مقام رفیع کا کیاکہناہے۔
یہودی حضرت مریم علیہاالسلام کو نعوذباللہ برے لفظوں سے یاد کرتے ہیں۔ قرآن مجید نے ان کو صدیقہ کے لفظ سے موسوم فرمایا اور ان کی فضیلت میں یہ حدیث وارد ہوئی ۔ اس طرح انجیل یوحنا 16 باب کا وہ فقرہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پرہی صادق ہواکہ وہ میری بزرگی کرے گا۔ حضرت آسیہ زوجہ فرعون کا مقام بھی بہت ا کمل ہے اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے مقام رفیع کا کیاکہناہے۔