كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ وَأَصْحَابُهُ يَأْكُلُونَ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ قَدِمَ المَدِينَةَ، مِنْ طَعَامِ البُرِّ ثَلاَثَ لَيَالٍ تِبَاعًا، حَتَّى قُبِضَ»
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: نبی کریم ﷺ اورآپ کے صحابہ کرام ؓ کی خوارک کا بیان
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے ابراہیم نخعی نے ، ان سے اسود بن یزید نے اوران سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ مدینہ ہجرت کرنے کے بعد آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی برابر تین دن تک گیہوں کی روٹی پیٹ بھر کر نہیں کھائی یہاں تک کہ آپ دنیا سے تشریف لے گئے ۔
تشریح :
آپ بہت کم کھانا پسند فرماتے تھے۔ یہی حال آپ کی آل پاک کا تھا۔ یہاں اکثر سے یہی مراد ہے ۔ اللہ ہرمسلمان کو اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر قسم کی سنت پر عمل کرنے کی توفیق بخشے ۔ خاص طور پر مدعیان علم وفضل کو جو کثرت خوری میں بدنام ہیں جیسے اکثر پیر زادے سجادہ نشین جو بکثرت کھا کھا کر لحیم وشحیم بن جاتے ہیں، الا ما شاءاللہ۔
آپ بہت کم کھانا پسند فرماتے تھے۔ یہی حال آپ کی آل پاک کا تھا۔ یہاں اکثر سے یہی مراد ہے ۔ اللہ ہرمسلمان کو اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر قسم کی سنت پر عمل کرنے کی توفیق بخشے ۔ خاص طور پر مدعیان علم وفضل کو جو کثرت خوری میں بدنام ہیں جیسے اکثر پیر زادے سجادہ نشین جو بکثرت کھا کھا کر لحیم وشحیم بن جاتے ہیں، الا ما شاءاللہ۔