كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ مَا عَابَ النَّبِيُّ ﷺ طَعَامًا صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «مَا عَابَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ، إِنِ اشْتَهَاهُ أَكَلَهُ، وَإِنْ كَرِهَهُ تَرَكَهُ»
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: رسول کریم ﷺ نے کبھی کسی قسم کے کھانے میں کوئی عیب نہیں نکالا ہے
ہم سے محمد بن کثیرنے بیان کیا ، کہاہم کو سفیان نے خبر دی ، انہیں اعمش نے ، انہیں ابو حازم نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں کوئی عیب نہیں نکالا ۔ اگر پسند ہو ا تو کھالیا اور اگر ناپسند ہوا تو چھوڑ دیا ۔
تشریح :
معلوم ہو اکہ کھانے کاعیب بیان کرنا جیسے یوں کہنا کہ اس میں نمک نہیں ہے یا پھیکا ہے یا نمک زیادہ ہے۔ یہ ساری باتیں مکروہ ہیں ۔ پکانے اور ترکیب میں کسی نقص کی اصلاح کرنا مکروہ نہیں ہے۔
معلوم ہو اکہ کھانے کاعیب بیان کرنا جیسے یوں کہنا کہ اس میں نمک نہیں ہے یا پھیکا ہے یا نمک زیادہ ہے۔ یہ ساری باتیں مکروہ ہیں ۔ پکانے اور ترکیب میں کسی نقص کی اصلاح کرنا مکروہ نہیں ہے۔