‌صحيح البخاري - حدیث 5384

كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ: سَمِعْتُ بُشَيْرَ بْنَ يَسَارٍ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خَيْبَرَ، فَلَمَّا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ - قَالَ يَحْيَى: وَهِيَ مِنْ خَيْبَرَ عَلَى رَوْحَةٍ - دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِطَعَامٍ، فَمَا أُتِيَ إِلَّا بِسَوِيقٍ، فَلُكْنَاهُ، فَأَكَلْنَا مِنْهُ، ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ، فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، فَصَلَّى بِنَا المَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ قَالَ سُفْيَانُ: «سَمِعْتُهُ مِنْهُ عَوْدًا وَبَدْءًا»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5384

کتاب: کھانوں کے بیان میں باب ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا کہا یحییٰ بن سعید انصاری نے بیان کیا ، انہوں نے بشیر بن یسار سے سنا ، کہا کہ ہم سے سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی طرف ( سنہ ۷ھ میں ) نکلے جب ہم مقام صہباءپر پہنچے ۔ یحییٰ نے بیان کیا کہ صہباءخیبر سے دوپہر کی راہ پر ہے تو اس وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا طلب فرمایا لیکن ستو کے سوا اور کوئی چیز نہیں لائی گئی ، پھر ہم نے اسی کو سوکھا پھانک لیا ، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی طلب فرمایا اور کلی کی ، ہم نے بھی کلی کی ۔ اس کے بعد آپ نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا ( مغرب کے لیے کیونکہ پہلے سے باوضو تھے ) سفیان نے بیان کیاکہ میں نے یحییٰ سے اس حدیث میں یوں سنا کہ آپ نے نہ ستو کھاتے وقت وضو کیا نہ کھانے سے فارغ ہو کر ۔
تشریح : ایسے مواقع پر جہاں بھی کسی جگہ لفط وضو آیا ہے وہاں اکثر جگہ وضو لغوی یعنی کلی کرنا مراد ہے۔ ایسے مواقع پر جہاں بھی کسی جگہ لفط وضو آیا ہے وہاں اکثر جگہ وضو لغوی یعنی کلی کرنا مراد ہے۔