كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ مَنْ أَكَلَ حَتَّى شَبِعَ صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: تُوُفِّيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ شَبِعْنَا مِنَ الأَسْوَدَيْنِ: التَّمْرِ وَالمَاءِ
کتاب: کھانوں کے بیان میں
باب: پیٹ بھر کر کھانا کھانا درست ہے
ہم سے مسلم بن ابراہیم قصاب نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب بن خالد نے بیان کیا ، کہا ہم سے منصور بن عبدالرحمن نے بیان کیا ، ان سے ان کی والدہ ( صفیہ بن شبیہ ) نے اوران سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی ، ان دنوں ہم پانی اور کھجور سے سیر ہوجانے لگے تھے ۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ شروع زمانہ میں تو غذا کی ایسی قلت تھی کہ کبھی بھی پیٹ بھر کر نہ ملتی ، پھر اللہ تعالیٰ نے خیبر فتح کرادیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات اس وقت ہوئی کہ ہم کو کھجور با افراط پیٹ بھر کر ملنے لگی تھی۔
مطلب یہ ہے کہ شروع زمانہ میں تو غذا کی ایسی قلت تھی کہ کبھی بھی پیٹ بھر کر نہ ملتی ، پھر اللہ تعالیٰ نے خیبر فتح کرادیا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات اس وقت ہوئی کہ ہم کو کھجور با افراط پیٹ بھر کر ملنے لگی تھی۔