كِتَابُ النَّفَقَاتِ بَابُ خِدْمَةِ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَصْنَعُ فِي البَيْتِ؟ قَالَتْ: «كَانَ يَكُونُ فِي مِهْنَةِ أَهْلِهِ، فَإِذَا سَمِعَ الأَذَانَ خَرَجَ»
کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں
باب: مرد اپنے گھر کے کام کاج کرے تو کیسا ہے ؟
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے حکم بن عتبہ نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے اسود بن یزید نے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ گھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کیا کیا کرتے تھے ؟ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم گھر کے کام کیا کرتے تھے ، پھر آپ جب اذان کی آواز سنتے تو باہر چلے جاتے تھے ۔
تشریح :
گھر کے کام کاج کرنا اوراپنے گھر والوں کی مدد کرنا ہمارے پیارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور جو لوگ گھر میں اپاہج بنے رہتے ہیں اور ہرکام کے لیے دوسروں کا سہارا ڈھونڈھتے ہیں وہ محض بے عقل ہیں، ان کی صحت بھی ہمیشہ خراب رہ سکتی ہے اور سفر وغیرہ میں ان کو اور بھی تکلیف اٹھانی پڑتی ہے۔ الا ماشاءاللہ ۔
گھر کے کام کاج کرنا اوراپنے گھر والوں کی مدد کرنا ہمارے پیارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور جو لوگ گھر میں اپاہج بنے رہتے ہیں اور ہرکام کے لیے دوسروں کا سہارا ڈھونڈھتے ہیں وہ محض بے عقل ہیں، ان کی صحت بھی ہمیشہ خراب رہ سکتی ہے اور سفر وغیرہ میں ان کو اور بھی تکلیف اٹھانی پڑتی ہے۔ الا ماشاءاللہ ۔