كِتَابُ الطَّلاَقِ بَابُ المُطَلَّقَةِ إِذَا خُشِيَ عَلَيْهَا فِي مَسْكَنِ زَوْجِهَا: أَنْ يُقْتَحَمَ عَلَيْهَا أَوْ تَبْذُوَ عَلَى أَهْلِهَا بِفَاحِشَةٍ صحيح حَدَّثَنِي حِبَّانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، «أَنَّ عَائِشَةَ أَنْكَرَتْ ذَلِكَ عَلَى فَاطِمَةَ»
کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان
باب: وہ مطلقہ عورت جس کے شوہر کے گھر میں کسی ( چور وغیرہ یا خود شوہر ) کے اچانک اندر آجانے کا خوف ہو یا شوہر کے گھر والے بد کلامی کریں تو اس کو عدت کے اندر وہاں سے اٹھ جانا درست ہے
مجھ سے حبان بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو ابن جریج نے خبر دی ، انہیں ابن شہاب نے ، انہیں عروہ نے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہ کی اس بات کا ( کہ مطلقہ بائنہ کو نفقہ وسکنٰی نہیں ملے گا ) انکار کیا ۔
تشریح :
جو وہ کہتی تھی کہ تین طلاق والی کے لیے نہ مسکن ہے نہ خرچہ ۔ حدیث سے ترجمہ باب نہیں نکلتا مگر حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی عادت کے موافق اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا جس میں یہ مذکور ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے کہا کہ تیری زبان نے تجھ کو نکلوایا تھا۔
جو وہ کہتی تھی کہ تین طلاق والی کے لیے نہ مسکن ہے نہ خرچہ ۔ حدیث سے ترجمہ باب نہیں نکلتا مگر حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی عادت کے موافق اس کے دوسرے طریق کی طرف اشارہ کیا جس میں یہ مذکور ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے کہا کہ تیری زبان نے تجھ کو نکلوایا تھا۔