كِتَابُ الطَّلاَقِ بَابُ قِصَّةِ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ صحيح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ القَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ لِعَائِشَةَ: أَلَمْ تَرَيْ إِلَى فُلاَنَةَ بِنْتِ الحَكَمِ، طَلَّقَهَا زَوْجُهَا البَتَّةَ فَخَرَجَتْ؟ فَقَالَتْ: «بِئْسَ مَا صَنَعَتْ» قَالَ: أَلَمْ تَسْمَعِي فِي قَوْلِ فَاطِمَةَ؟ قَالَتْ: «أَمَا إِنَّهُ لَيْسَ لَهَا خَيْرٌ فِي ذِكْرِ هَذَا الحَدِيثِ» وَزَادَ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَابَتْ عَائِشَةُ، أَشَدَّ العَيْبِ، وَقَالَتْ: «إِنَّ فَاطِمَةَ كَانَتْ فِي مَكَانٍ وَحْشٍ، فَخِيفَ عَلَى نَاحِيَتِهَا، فَلِذَلِكَ أَرْخَصَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»
کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان باب: فاطمہ بنت قیس ؓ کا واقعہ اور اللہ تعالیٰ کا فرمان ہم سے عمروبن عباس نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن مہدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمن بن قاسم نے ، ان سے ان کے والد نے کہ عروہ بن زبیر نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ آپ فلانہ ( عمرہ ) بنت حکم کا معاملہ نہیں دیکھتیں ۔ ان کے شوہر نے انہیں طلاق بائنہ دے دی اور وہ وہاں سے نکل آئیں ( عدت گزارے بغیر ) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ جو کچھ اس نے کیا بہت برا کیا ۔ عروہ نے کہا آپ نے فاطمہ رضی اللہ عنہا کے واقعہ کے متعلق نہیں سنا ۔ بتلایا کہ اس کے لیے اس حدیث کو ذکر کرنے میں کوئی خےرنہیں ہے اورابن ابی زناد نے ہشام سے یہ اضافہ کیا ہے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیاکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ( عمرہ بنت حکم کے معاملہ پر ) اپنی شدید نا گواری کا اظہار فرمایا اور فرمایا کہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہ تو ایک اجاڑ جگہ میں تھےں اوراس کے چاروں طرف خوف اوروحشت برستی تھی ، اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( وہاں سے منتقل ہونے کی ) انہیں اجازت دے دی تھی ۔