‌صحيح البخاري - حدیث 5289

كِتَابُ الطَّلاَقِ بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لِلَّذِينَ يُؤْلُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ تَرَبُّصُ أَرْبَعَةِ أَشْهُرٍ، فَإِنْ فَاءُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ، وَإِنْ عَزَمُوا الطَّلاَقَ فَإِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ} صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ، عَنْ أَخِيهِ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: آلَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نِسَائِهِ، وَكَانَتْ انْفَكَّتْ رِجْلُهُ، فَأَقَامَ فِي مَشْرُبَةٍ لَهُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ ثُمَّ نَزَلَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، آلَيْتَ شَهْرًا؟ فَقَالَ: «الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5289

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان باب: اللہ تعالیٰ کا ( سورۃ بقرہ میں فرمان) ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، ان سے ان کے بھائی عبدالحمید نے ، ان سے سلیمان بن بلال نے ، ان سے حمید طویل نے کہ انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج مطہرات سے ایلاءکیا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤںمیں موچ آگئی تھی ۔ اس لیے آپ نے اپنے بالا خانہ میں انتیس دن تک قیام فرمایا ، پھر آپ وہاں سے اترے ۔ لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہ ! آپ نے ایک مہینہ کا ایلاءکیا تھا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے ۔
تشریح : ایلاء قسم کھانے کو کہتے ہیں کہ کوئی مرد اپنی عورت کے پاس مدت مقررہ تک نہ جانے کی قسم کھالے۔ مزید تفصیل حدیث ذیل میں ملاحظہ ہو۔ لفظ ایلاءکے اصطلاحی معنی یہ ہیں کہ کوئی قسم کھائے کہ وہ اپنی عورت کے پاس نہیں جائے گا۔ جمہور علماءکے نزدیک ایلاءکی مدت چار مہینے ہے۔ ایلاء قسم کھانے کو کہتے ہیں کہ کوئی مرد اپنی عورت کے پاس مدت مقررہ تک نہ جانے کی قسم کھالے۔ مزید تفصیل حدیث ذیل میں ملاحظہ ہو۔ لفظ ایلاءکے اصطلاحی معنی یہ ہیں کہ کوئی قسم کھائے کہ وہ اپنی عورت کے پاس نہیں جائے گا۔ جمہور علماءکے نزدیک ایلاءکی مدت چار مہینے ہے۔