‌صحيح البخاري - حدیث 5287

كِتَابُ الطَّلاَقِ بَابُ نِكَاحِ مَنْ أَسْلَمَ مِنَ المُشْرِكَاتِ وَعِدَّتِهِنَّ صحيح وَقَالَ عَطَاءٌ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: «كَانَتْ قَرِيبَةُ بِنْتُ أَبِي أُمَيَّةَ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الخَطَّابِ، فَطَلَّقَهَا فَتَزَوَّجَهَا مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، وَكَانَتْ أُمُّ الحَكَمِ بِنْتُ أَبِي سُفْيَانَ تَحْتَ عِيَاضِ بْنِ غَنْمٍ الفِهْرِيِّ، فَطَلَّقَهَا فَتَزَوَّجَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمانَ الثَّقَفِيُّ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5287

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان باب: اسلام قبول کر نے والی مشرک عورتوں سے نکاح اوران کی عدت کا بیان اور عطاءنے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بیان کیا کہ قریبہ بنت ابی امیہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں ، پھر عمر رضی اللہ عنہ نے ( مشرکین سے نکاح کی مخالفت کی آیت کے بعد ) انہیں طلاق دے دی تو معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے ان سے نکاح کر لیا اور ام الحکم بنت ابی سفیان عیاض بن غنم فہری کے نکاح میں تھیں ، اس وقت اس نے انہیں طلاق دے دی ( اور وہ مدینہ ہجرت کرکے آگئیں ) اورعبداللہ بن عثمان ثقفی نے ان سے نکاح کیا ۔
تشریح : اس مسئلہ میں اختلاف ہے اکثر علماءکا یہ قول ہے کہ جو عورت دارالحرب سے مسلمان ہو کر دار السلام میں ہجرت کرے اس کو تین حیض تک یا حاملہ ہو تو وضع حمل تک عدت کرنی چاہیئے ۔ اس کے بعد کسی سے نکاح کر سکتی ہے۔ قریبہ بنت ابی امیہ جو ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی بہن تھی اور ام الحکم ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی بیٹی یہ دونوں عورتیں کافرہ تھیں جب ان کو طلاق دی گئی تو انہوں نے عدت بھی کی ہوگی لہٰذا باب کا مطلب نکل آیا ۔ بعضوں نے کہا قریبہ مسلمان ہوگئی تھیں۔ بعضوں نے دو قریبہ بتلائی ہیں ۔ ایک تووہ جو مسلمان ہو کر ہجرت کرآئی تھی اور ایک وہ جو کافر رہی تھی ، یہاں یہی مراد ہے۔ اس مسئلہ میں اختلاف ہے اکثر علماءکا یہ قول ہے کہ جو عورت دارالحرب سے مسلمان ہو کر دار السلام میں ہجرت کرے اس کو تین حیض تک یا حاملہ ہو تو وضع حمل تک عدت کرنی چاہیئے ۔ اس کے بعد کسی سے نکاح کر سکتی ہے۔ قریبہ بنت ابی امیہ جو ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی بہن تھی اور ام الحکم ابو سفیان رضی اللہ عنہ کی بیٹی یہ دونوں عورتیں کافرہ تھیں جب ان کو طلاق دی گئی تو انہوں نے عدت بھی کی ہوگی لہٰذا باب کا مطلب نکل آیا ۔ بعضوں نے کہا قریبہ مسلمان ہوگئی تھیں۔ بعضوں نے دو قریبہ بتلائی ہیں ۔ ایک تووہ جو مسلمان ہو کر ہجرت کرآئی تھی اور ایک وہ جو کافر رہی تھی ، یہاں یہی مراد ہے۔