كِتَابُ الطَّلاَقِ بَابُ خِيَارِ الأَمَةِ تَحْتَ العَبْدِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا أَسْوَدَ، يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ، عَبْدًا لِبَنِي فُلاَنٍ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَطُوفُ وَرَاءَهَا فِي سِكَكِ المَدِينَةِ»
کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان باب: اگر لونڈی غلام کے نکاح میں ہو پھر وہ لونڈی آزاد ہوجائے ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، ان سے عبدالوہاب نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ، ان سے عکرمہ نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ بریرہ رضی اللہ عنہ کے شوہر ایک حبشی غلام تھے ۔ ان کا مغیث نام تھا ، وہ بنی فلاں کے غلام تھے ۔ جیسے وہ منظر اب بھی میری آنکھوں میں ہے کہ وہ مدینہ کی گلیوں میں بریرہ رضی اللہ عنہا کے پیچھے پیچھے پھر رہے ہیں ۔