‌صحيح البخاري - حدیث 5274

كِتَابُ الطَّلاَقِ بَابُ الخُلْعِ وَكَيْفَ الطَّلاَقُ فِيهِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الوَاسِطِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ خَالِدٍ الحَذَّاءِ، عَنْ عِكْرِمَةَ: أَنَّ أُخْتَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ: بِهَذَا، وَقَالَ: «تَرُدِّينَ حَدِيقَتَهُ؟» قَالَتْ: نَعَمْ، فَرَدَّتْهَا، وَأَمَرَهُ يُطَلِّقْهَا وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَطَلِّقْهَا»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5274

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان باب: خلع کے بیان میں ہم سے اسحاق واسطی نے بیان کیا ، کہا ہم سے خالد طحان نے بیان کیا ، ان سے خالد حذاءنے ، ان سے عکرمہ نے کہ عبداللہ بن ابی ( منافق ) کی بہن جمیلہ رضی اللہ عنہا ( جوابی کی بیٹی تھی ) نے یہ بیان کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے دریافت فرمایا تھا کہ کیا تم ان ( ثابت رضی اللہ عنہ ) کا باغ واپس کردوگی ؟ انہوں نے عرض کیا ہاں کردوںگی ۔ چنانچہ انہوں نے باغ واپس کردیا اور انہوں نے ان کے شوہر کو حکم دیا کہ انہیں طلاق دے دیں ۔ اور ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا کہ ان سے خالد نے ، ان سے عکرمہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اور ( اس روایت میں بیان کیا کہ ) ان کے شوہر ( ثابت رضی اللہ عنہ ) نے انہیں طلاق دے دی ۔