كِتَابُ الطَّلاَقِ بَابُ الطَّلاَقِ فِي الإِغْلاَقِ وَالكُرْهِ، وَالسَّكْرَانِ وَالمَجْنُونِ وَأَمْرِهِمَا، وَالغَلَطِ وَالنِّسْيَانِ فِي الطَّلاَقِ وَالشِّرْكِ وَغَيْرِهِ صحيح وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيَّ، قَالَ: «كُنْتُ فِيمَنْ رَجَمَهُ، فَرَجَمْنَاهُ بِالْمُصَلَّى بِالْمَدِينَةِ، فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الحِجَارَةُ جَمَزَ حَتَّى أَدْرَكْنَاهُ بِالحَرَّةِ، فَرَجَمْنَاهُ حَتَّى مَاتَ»
کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان
باب: زبردستی اور جبراً طلاق دینے کا حکم
اور زہری سے روایت ہے انہوں نے بیان کیاکہ مجھے ایک ایسے شخص نے خبر دی جنہوں نے جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہماسے سنا تھا کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں بھی ان لوگوں میں تھا جنہوں نے ان صحابی کو سنگسار کیا تھا ۔ ہم نے مدینہ منورہ کی عید گاہ پر سنگسار کیا تھا ۔ جب ان پر پتھر پڑا تو وہ بھاگنے لگے لیکن ہم نے انہیں حرہ میں پھر پکڑ لیا اور انہیں سنگسار کیا یہاں تک کہ وہ مر گئے ۔
یہ حضرت ماعز اسلمی رضی اللہ عنہ تھے۔ اللہ ان سے راضی ہوا، وہ اللہ سے راضی ہوئے۔
تشریح :
یہ حضرت ماعز اسلمی رضی اللہ عنہ تھے۔ اللہ ان سے راضی ہوا، وہ اللہ سے راضی ہوئے۔
یہ حضرت ماعز اسلمی رضی اللہ عنہ تھے۔ اللہ ان سے راضی ہوا، وہ اللہ سے راضی ہوئے۔