‌صحيح البخاري - حدیث 527

كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابُ فَضْلِ الصَّلاَةِ لِوَقْتِهَا صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ المَلِكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ الوَلِيدُ بْنُ العَيْزَارِ: أَخْبَرَنِي قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ، يَقُولُ: حَدَّثَنَا صَاحِبُ - هَذِهِ الدَّارِ وَأَشَارَ إِلَى دَارِ - عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ العَمَلِ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ؟ قَالَ: «الصَّلاَةُ عَلَى وَقْتِهَا»، قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «ثُمَّ بِرُّ الوَالِدَيْنِ» قَالَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «الجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ» قَالَ: حَدَّثَنِي بِهِنَّ، وَلَوِ اسْتَزَدْتُهُ لَزَادَنِي

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 527

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں باب: نماز وقت پر پڑھنے کی فضیلت ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے، انھوں نے کہا کہ مجھے ولید بن عیزار کوفی نے خبر دی، کہا کہ میں نے ابوعمر و شیبانی سے سنا، وہ کہتے تھے کہ میں نے اس گھر کے مالک سے سنا، ( آپ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے گھر کی طرف اشارہ کر رہے تھے ) انھوں نے فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے وقت پر نماز پڑھنا، پھر پوچھا، اس کے بعد، فرمایا والدین کے ساتھ نیک معاملہ رکھنا۔ پوچھا اس کے بعد، آپ نے فرمایا کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ تفصیل بتائی اور اگر میں اور سوالات کرتا تو آپ اور زیادہ بھی بتلاتے۔ ( لیکن میں نے بطور ادب خاموشی اختیار کی۔
تشریح : دوسری حدیثوں میں جواور کاموں کو افضل بتایا ہے وہ اس کے خلاف نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر شخص کی حالت اوروقت کا تقاضا دیکھ کر اس کے لیے جو کام افضل نظر آتاوہ بیان فرماتے، جہاد کے وقت جہاد کو افضل بتلاتے اور قحط و گرانی میں لوگوں کو کھانا کھلانا وغیرہ وغیرہ مگر نماز کا عمل ایسا ہے کہ یہ ہرحال میں اللہ کو بہت ہی محبوب ہے جب کہ اسے آداب مقررہ کے ساتھ ادا کیاجائے اور نماز کے بعد والدین کے ساتھ حسن سلوک بہترین عمل ہے۔ دوسری حدیثوں میں جواور کاموں کو افضل بتایا ہے وہ اس کے خلاف نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر شخص کی حالت اوروقت کا تقاضا دیکھ کر اس کے لیے جو کام افضل نظر آتاوہ بیان فرماتے، جہاد کے وقت جہاد کو افضل بتلاتے اور قحط و گرانی میں لوگوں کو کھانا کھلانا وغیرہ وغیرہ مگر نماز کا عمل ایسا ہے کہ یہ ہرحال میں اللہ کو بہت ہی محبوب ہے جب کہ اسے آداب مقررہ کے ساتھ ادا کیاجائے اور نماز کے بعد والدین کے ساتھ حسن سلوک بہترین عمل ہے۔