‌صحيح البخاري - حدیث 526

كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابٌ: الصَّلاَةُ كَفَّارَةٌ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، أَنَّ رَجُلًا أَصَابَ مِنَ امْرَأَةٍ قُبْلَةً، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخْبَرَهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {أَقِمِ الصَّلاَةَ [ص:112] طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ، إِنَّ الحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ} [هود: 114] فَقَالَ الرَّجُلُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلِي هَذَا؟ قَالَ: «لِجَمِيعِ أُمَّتِي كُلِّهِمْ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 526

کتاب: اوقات نماز کے بیان میں باب: گناہوں کے لیے نماز کفارہ ہے ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن زریع نے بیان کیا، سلیمان تیمی کے واسطہ سے، انہوں نے ابوعثمان نہدی سے، انہوں نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے کہ ایک شخص نے کسی غیر عورت کا بوسہ لے لیا۔ اور پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور آپ کو اس حرکت کی خبر دے دی۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی، کہ نماز دن کے دونوں حصوں میں قائم کرو اور کچھ رات گئے بھی، اور بلاشبہ نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں۔ اس شخص نے کہا کہ یا رسول اللہ! کیا یہ صرف میرے لیے ہے۔ تو آپ نے فرمایا کہ نہیں بلکہ میری تمام امت کے لیے یہی حکم ہے۔
تشریح : باب اورحدیث میں مطابقت ظاہر ہے۔ قسطلانی نے کہا کہ اس آیت میں برائیوں سے صغیرہ گناہ مراد ہیں جیسے ایک حدیث میں ہے کہ ایک نماز دوسری نماز تک کفارہ ہے گناہوں کا جب تک آدمی کبیرہ گناہوں سے بچارہے۔ باب اورحدیث میں مطابقت ظاہر ہے۔ قسطلانی نے کہا کہ اس آیت میں برائیوں سے صغیرہ گناہ مراد ہیں جیسے ایک حدیث میں ہے کہ ایک نماز دوسری نماز تک کفارہ ہے گناہوں کا جب تک آدمی کبیرہ گناہوں سے بچارہے۔