كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ لاَ يَطْرُقْ أَهْلَهُ لَيْلًا إِذَا أَطَالَ الغَيْبَةَ، مَخَافَةَ أَنْ يُخَوِّنَهُمْ أَوْ يَلْتَمِسَ عَثَرَاتِهِمْ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ الشَّعْبِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَطَالَ أَحَدُكُمْ الْغَيْبَةَ فَلَا يَطْرُقْ أَهْلَهُ لَيْلًا
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: آدمی سفر سے رات کے وقت اپنے گھر نہ آئے
ہم سے محمد بن مقاتل مروزی نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبردی ، کہا ہم کو عاصم بن سلیمان نے خبر دی ، انہیں عامر شعبی نے اور ان سے حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم میں سے کوئی شخص زیادہ دنوں تک اپنے گھر سے دور ہو تو یکا یک رات کو اپنے گھر میں نہ آ جائے ۔
تشریح :
آج کی ترقی یافتہ دنےا میں دور دراز سے دیر یا سویر آنے والے حضرات اس حدیث پر عمل کر سکتے ہیں کہ بذریعہ ڈاک یا تار یا فون اپنے گھر والوں کو آنے کی صحیح اطلاع دے دیں۔ اگر حدیث ہذا پر عمل کی نیت سے اطلاع دیں گے تو یہ اطلاع دینا بھی ایک کارثواب ہوگا۔ دعا ہے کہ اللہ پاک ہر مسلمان کو پیارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ احادیث پر عمل کرنے کی توفیق بخشے آمین یا رب العالمین۔ الحمد للہ کہ پارہ 21 ختم ہوا۔
خاتمہ
محض اللہ پاک کی غیبی تائید سے بخاری شریف مترجم اردو کا پارہ 21 آج خیریت وعافیت کے ساتھ ختم ہوا۔ تقریباً سارا پارہ مسائل نکاح پر مشتمل ہے۔ ظاہر ہے کہ مسائل نکاح جو ہر مسلمان کی ازدواجی زندگی سے بڑا گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ اکثر بہت ہی دقیق مسائل ہیں۔ پھر ان میں بھی اکثر جگہ فقہی اختلافات کی بھر مار ہے لیکن مطالعہ فرمانے والے محترم حضرات پر واضح ہوکہ امیر المؤمنین فی الحدیث حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان مسائل کو بڑے آسان لفظوں میں سلجھانے کی پوری پوری کوشش فرمائی ہے۔ ہر باب جو ایک مستقل فتوے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسے آیات واحادیث وآثار صحابہ وتابعین وغیرہ سے مدلل فرمانے کی سعی بلیغ کی ہے اور پھر اس کی بھی کوشش کی گئی ہے کہ ترجمہ میں پوری سادگی قائم رکھتے ہوئے بھی بہترین وضاحت ہو سکے۔ جہاں کوئی اغلاق نظر آیا۔ اسے بذیل تشریحات کھول دیا گیا ہے۔ بہر حال جیسی بھی خدمت ہے وہ قدر دانوں کے سامنے ہے۔
مزید طوالت میں ضخامت کے بڑھنے کا خطرہ تھا جبکہ آج کا غذ ودیگر سامان طباعت گرانی کی آخری حدود تک پہنچ گئے ہیں۔ ایسی گرانی کے عالم میں اس پارے کا شائع ہونا محض اللہ کی تائید غیبی ہے ورنہ اپنی کمزوریاں ، کوتاہیاں، تہی دستی، سب کچھ اپنے سامنے ہے۔ حضرات معزز علمائے کرام کسی جگہ بھی کوئی واقعی فاش غلطی ملاحظہ فرمائیں تو مطلع فرماکر شکریہ کا موقع دیں تاکہ طبع ثانی میں اس پر غور کیا جاسکے۔
رب العالمین سے بصد آہ وزاری دعا ہے کہ وہ اس حقیر خدمت کو قبول فرمائے اور بقیہ پاروں کی تکمیل کرائے جو بظاہر کو ہ ہمالیہ نظر آرہے ہیں لیکن اگر یہ خدمت ادھوری رہ گئی تو یہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ دعا ہے کہ اے پروردگار ! مجھ حقیر نا چیز خادم کو اتنی زندگی اور بخش دے کہ تیرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے پاکیزہ ارشادات کی یہ خدمت میں تکمیل تک پہنچا سکوں۔ اس کی اشاعت کے لئے اسباب اور سامان بھی غیب سے مہیا کرادے اور جس قدر شائقین میرے ساتھ اس خدمت میں دامے درمے سخنے شرکت فرما رہے ہیں۔ اے اللہ ! وہ کسی جگہ بھی ہوں ان سب کے حق میں اس خدمت کو قبول فرما کر ہم سب کو قیامت کے دن دربار رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں جمع فرما ئیو اور ہم سب کی بخشش فرماتے ہوئے اس خدمت عظمیٰ کو ہم سب کے لئے باعث نجات بنائیو۔ آمین ثم آمین وسلام علی المرسلین والحمد للہ رب العالمین۔
عرض نقشے است کزما یاد ماند
کہ ہستی رانمی بینم بقائے
مگر صاحب لے روزے بہ رحمت
کند درکار ایں خادم دعائے
خادم حدیث نبوی محمد داؤد راز ولد عبداللہ السلفی الدھلوی
رمضان المبارک 1394ھ
آج کی ترقی یافتہ دنےا میں دور دراز سے دیر یا سویر آنے والے حضرات اس حدیث پر عمل کر سکتے ہیں کہ بذریعہ ڈاک یا تار یا فون اپنے گھر والوں کو آنے کی صحیح اطلاع دے دیں۔ اگر حدیث ہذا پر عمل کی نیت سے اطلاع دیں گے تو یہ اطلاع دینا بھی ایک کارثواب ہوگا۔ دعا ہے کہ اللہ پاک ہر مسلمان کو پیارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ احادیث پر عمل کرنے کی توفیق بخشے آمین یا رب العالمین۔ الحمد للہ کہ پارہ 21 ختم ہوا۔
خاتمہ
محض اللہ پاک کی غیبی تائید سے بخاری شریف مترجم اردو کا پارہ 21 آج خیریت وعافیت کے ساتھ ختم ہوا۔ تقریباً سارا پارہ مسائل نکاح پر مشتمل ہے۔ ظاہر ہے کہ مسائل نکاح جو ہر مسلمان کی ازدواجی زندگی سے بڑا گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ اکثر بہت ہی دقیق مسائل ہیں۔ پھر ان میں بھی اکثر جگہ فقہی اختلافات کی بھر مار ہے لیکن مطالعہ فرمانے والے محترم حضرات پر واضح ہوکہ امیر المؤمنین فی الحدیث حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان مسائل کو بڑے آسان لفظوں میں سلجھانے کی پوری پوری کوشش فرمائی ہے۔ ہر باب جو ایک مستقل فتوے کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسے آیات واحادیث وآثار صحابہ وتابعین وغیرہ سے مدلل فرمانے کی سعی بلیغ کی ہے اور پھر اس کی بھی کوشش کی گئی ہے کہ ترجمہ میں پوری سادگی قائم رکھتے ہوئے بھی بہترین وضاحت ہو سکے۔ جہاں کوئی اغلاق نظر آیا۔ اسے بذیل تشریحات کھول دیا گیا ہے۔ بہر حال جیسی بھی خدمت ہے وہ قدر دانوں کے سامنے ہے۔
مزید طوالت میں ضخامت کے بڑھنے کا خطرہ تھا جبکہ آج کا غذ ودیگر سامان طباعت گرانی کی آخری حدود تک پہنچ گئے ہیں۔ ایسی گرانی کے عالم میں اس پارے کا شائع ہونا محض اللہ کی تائید غیبی ہے ورنہ اپنی کمزوریاں ، کوتاہیاں، تہی دستی، سب کچھ اپنے سامنے ہے۔ حضرات معزز علمائے کرام کسی جگہ بھی کوئی واقعی فاش غلطی ملاحظہ فرمائیں تو مطلع فرماکر شکریہ کا موقع دیں تاکہ طبع ثانی میں اس پر غور کیا جاسکے۔
رب العالمین سے بصد آہ وزاری دعا ہے کہ وہ اس حقیر خدمت کو قبول فرمائے اور بقیہ پاروں کی تکمیل کرائے جو بظاہر کو ہ ہمالیہ نظر آرہے ہیں لیکن اگر یہ خدمت ادھوری رہ گئی تو یہ ایک ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ دعا ہے کہ اے پروردگار ! مجھ حقیر نا چیز خادم کو اتنی زندگی اور بخش دے کہ تیرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے پاکیزہ ارشادات کی یہ خدمت میں تکمیل تک پہنچا سکوں۔ اس کی اشاعت کے لئے اسباب اور سامان بھی غیب سے مہیا کرادے اور جس قدر شائقین میرے ساتھ اس خدمت میں دامے درمے سخنے شرکت فرما رہے ہیں۔ اے اللہ ! وہ کسی جگہ بھی ہوں ان سب کے حق میں اس خدمت کو قبول فرما کر ہم سب کو قیامت کے دن دربار رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں جمع فرما ئیو اور ہم سب کی بخشش فرماتے ہوئے اس خدمت عظمیٰ کو ہم سب کے لئے باعث نجات بنائیو۔ آمین ثم آمین وسلام علی المرسلین والحمد للہ رب العالمین۔
عرض نقشے است کزما یاد ماند
کہ ہستی رانمی بینم بقائے
مگر صاحب لے روزے بہ رحمت
کند درکار ایں خادم دعائے
خادم حدیث نبوی محمد داؤد راز ولد عبداللہ السلفی الدھلوی
رمضان المبارک 1394ھ