كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ نَظَرِ المَرْأَةِ إِلَى الحَبَشِ وَنَحْوِهِمْ مِنْ غَيْرِ رِيبَةٍ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ عَنْ عِيسَى عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتُرُنِي بِرِدَائِهِ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَى الْحَبَشَةِ يَلْعَبُونَ فِي الْمَسْجِدِ حَتَّى أَكُونَ أَنَا الَّتِي أَسْأَمُ فَاقْدُرُوا قَدْرَ الْجَارِيَةِ الْحَدِيثَةِ السِّنِّ الْحَرِيصَةِ عَلَى اللَّهْوِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: عورت حبشیوں کو دیکھ سکتی ہے اگرفتنے کا ڈر۔۔۔
ہم سے اسحاق بن ابراہیم حنظلی نے بیان کیا ، ان سے عیسیٰ بن یونس نے بیان کیا ، ان سے اوزاعی نے ، ان سے زہری نے ، ان سے عروہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے دیکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے لئے اپنی چادر سے پردہ کئے ہوئے ہیں ۔ میں حبشہ کے ان لوگوں کو دیکھ رہی تھی جو مسجد میں ( جنگی ) کھیل کا مظا ہرہ کر رہے تھے ، آخر میں ہی اکتا گئی ۔ اب تم سمجھ لو ایک کم عمر لڑکی جس کو کھیل تماشہ دیکھنے کا بڑا شوق ہے کتنی دیر تک دیکھتی رہی ہوگی ۔
تشریح :
کان ذالک عام قدامھم سنۃ سبع ولعائشۃ یو مئذ ست عشرۃ وذالک بعد الحجاب فیستدل بہ علی جواز نظر المراۃ الی الرجل ( توشیح ) یعنی یہ 7 ھ کا واقعہ ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر اس وقت سولہ سال کی تھی، یہ آیت حجاب کے نزول کے بعد کا واقعہ ہے۔ پس اس سے غیر مرد کی طرف عورت کا نظر کرنا جائز ثابت ہوا بشرطیکہ یہ دیکھنا نیت کے ساتھ نہ ہو اس پر بھی نہ دیکھنا بہتر ہے۔
کان ذالک عام قدامھم سنۃ سبع ولعائشۃ یو مئذ ست عشرۃ وذالک بعد الحجاب فیستدل بہ علی جواز نظر المراۃ الی الرجل ( توشیح ) یعنی یہ 7 ھ کا واقعہ ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر اس وقت سولہ سال کی تھی، یہ آیت حجاب کے نزول کے بعد کا واقعہ ہے۔ پس اس سے غیر مرد کی طرف عورت کا نظر کرنا جائز ثابت ہوا بشرطیکہ یہ دیکھنا نیت کے ساتھ نہ ہو اس پر بھی نہ دیکھنا بہتر ہے۔