‌صحيح البخاري - حدیث 5228

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ غَيْرَةِ النِّسَاءِ وَوَجْدِهِنَّ صحيح حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْلَمُ إِذَا كُنْتِ عَنِّي رَاضِيَةً وَإِذَا كُنْتِ عَلَيَّ غَضْبَى قَالَتْ فَقُلْتُ مِنْ أَيْنَ تَعْرِفُ ذَلِكَ فَقَالَ أَمَّا إِذَا كُنْتِ عَنِّي رَاضِيَةً فَإِنَّكِ تَقُولِينَ لَا وَرَبِّ مُحَمَّدٍ وَإِذَا كُنْتِ عَلَيَّ غَضْبَى قُلْتِ لَا وَرَبِّ إِبْرَاهِيمَ قَالَتْ قُلْتُ أَجَلْ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَهْجُرُ إِلَّا اسْمَكَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5228

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب: عورتوں کی غیرت اور ان کے غصے کا بیان ہم سے عبید بن اسما عیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا ، ان سے ہشام نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا میں خوب پہچانتا ہوں کہ کب تم مجھ سے خوش ہوتی ہو اور کب تم مجھ پر ناراض ہو جاتی ہو ۔ بیان کیا کہ اس پر میں نے عرض کیا آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم یہ بات کس طرح سمجھتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا جب تم مجھ سے خوش ہوتی ہو تو کہتی ہو نہیں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے رب کی قسم ! اور جب تم مجھ سے ناراض ہوتی ہو تو کہتی ہو نہیں ابراہیم ؑ کے رب کی قسم ! بیان کیا کہ میں نے عرض کیا ہاں اللہ کی قسم یا رسول اللہ ! ( غصے میں ) صرف آپ کا نام زبان سے نہیں لیتی ۔
تشریح : دل میں تو آپ کی محبت میں غرق رہتی ہوں۔ ظاہر میں غصہ کی وجہ سے آپ کام نام نہیں لیتی۔ یہ غصہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف سے بطور ناز محبوبیت کے ہوا کرتا تھا۔ قسطلانی نے کہا اس حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ عورت اپنے خادم کا نام لے سکتی ہے یہ کوئی عیب کی بات نہیں ہے۔ دل میں تو آپ کی محبت میں غرق رہتی ہوں۔ ظاہر میں غصہ کی وجہ سے آپ کام نام نہیں لیتی۔ یہ غصہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف سے بطور ناز محبوبیت کے ہوا کرتا تھا۔ قسطلانی نے کہا اس حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ عورت اپنے خادم کا نام لے سکتی ہے یہ کوئی عیب کی بات نہیں ہے۔