‌صحيح البخاري - حدیث 5227

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الغَيْرَةِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَى جَانِبِ قَصْرٍ فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا لِعُمَرَ فَذَكَرْتُ غَيْرَتَكَ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا فَبَكَى عُمَرُ وَهُوَ فِي الْمَجْلِسِ ثُمَّ قَالَ أَوَعَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغَارُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5227

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب: غیرت کا بیان ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، انہیں یونس نے ، انہیں زہری نے ، کہا کہ مجھے سعید بن مسیب نے خبر دی ، اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا خواب میں میں نے اپنے آپ کو جنت میں دیکھا ۔ وہا ں میں نے دیکھا کہ ایک محل کے کنارے ایک عورت وضو کر رہی تھی ۔ میں نے پوچھا کہ یہ محل کس کا ہے ؟ فرشتے نے کہا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا ۔ میں ان کی غیرت کا خیال کرکے واپس چلا آیا ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جو اس وقت مجلس میں موجود تھے اس پر رودیئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا میں آپ پر غیرت کروں گا ۔
تشریح : یہ رونا خوشی کا تھا، اللہ کا فضل وکرم اور نوازش کا خیال کرکے کہ حق تعالیٰ نے مجھ ناچیز پر یہ سرفراز ی فرمائی کہ بہشت بریں میں میرے لئے ایسا عالی شان محل تیار کیا اسی لئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم میں تو آپ کا ادنیٰ خادم ہوں اور میری بیویاں حوریں وغیرہ سب آپ کی خادمہ بھلا میں آپ پر کیا غیرت کر سکتا ہوں۔ یہ رونا خوشی کا تھا، اللہ کا فضل وکرم اور نوازش کا خیال کرکے کہ حق تعالیٰ نے مجھ ناچیز پر یہ سرفراز ی فرمائی کہ بہشت بریں میں میرے لئے ایسا عالی شان محل تیار کیا اسی لئے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم میں تو آپ کا ادنیٰ خادم ہوں اور میری بیویاں حوریں وغیرہ سب آپ کی خادمہ بھلا میں آپ پر کیا غیرت کر سکتا ہوں۔