‌صحيح البخاري - حدیث 5216

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ دُخُولِ الرَّجُلِ عَلَى نِسَائِهِ فِي اليَوْمِ صحيح حَدَّثَنَا فَرْوَةُ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ الْعَصْرِ دَخَلَ عَلَى نِسَائِهِ فَيَدْنُو مِنْ إِحْدَاهُنَّ فَدَخَلَ عَلَى حَفْصَةَ فَاحْتَبَسَ أَكْثَرَ مِمَّا كَانَ يَحْتَبِسُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5216

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب: مرد کا اپنی بیوی کے پاس دن میں جانا۔۔۔ ہم سے فروہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے علی بن مسہر نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کے والد عروہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ، کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر کی نماز سے فارغ ہو کر اپنی ازواج مطہرات کے پاس تشریف لے جاتے اور ان میں سے کسی ایک کے قریب بھی بیٹھتے ۔ ایک دن آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کے یہاں گئے اور معمول سے زیادہ کافی دیر تک ٹھہرے رہے ۔
تشریح : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس کی کئی بیویاں ہوں تو ہر ایک کی خیریت اور حال چال معلوم کرنے کے لئے جب چاہے جا سکتا ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس کی کئی بیویاں ہوں تو ہر ایک کی خیریت اور حال چال معلوم کرنے کے لئے جب چاہے جا سکتا ہے۔