كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ المَرْأَةِ تَهَبُ يَوْمَهَا مِنْ زَوْجِهَا لِضَرَّتِهَا، وَكَيْفَ يَقْسِمُ ذَلِكَ صحيح حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ سَوْدَةَ بِنْتَ زَمْعَةَ وَهَبَتْ يَوْمَهَا لِعَائِشَةَ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ لِعَائِشَةَ بِيَوْمِهَا وَيَوْمِ سَوْدَةَ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
عورت اپنے شوہر کی باری اپنی سوکن۔۔۔
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے زہیر نے بیان کیا ، اس سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کے والد نے اورا ن سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ سودہ بنت زمعہ نے اپنی باری عائشہ رضی اللہ عنہا کو دے دی تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عائشہ رضی اللہ عنہا کے یہاں خود ان کی باری کے دن اور سودہ رضی اللہ عنہا کی باری کے دن رہتے تھے ۔
تشریح :
حضرت سودہ رضی اللہ عنہا نے بڑھاپے میں ایسا کردیا تھا تاکہ کہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم طلاق نہ دے دیں۔
حضرت سودہ رضی اللہ عنہا نے بڑھاپے میں ایسا کردیا تھا تاکہ کہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم طلاق نہ دے دیں۔