كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ: المَرْأَةُ رَاعِيَةٌ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالْأَمِيرُ رَاعٍ وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ عَلَى بَيْتِ زَوْجِهَا وَوَلَدِهِ فَكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: بیوی اپنے شوہر کے گھر کی حاکم ہے
ہم سے عبدان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم کو موسیٰ بن عقبہ نے خبر دی ، انہیں نافع نے اور انہیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے ہر ایک حاکم ہے اور ہر ایک سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہوگا ۔ امیر ( حاکم ) ہے ، مراد اپنے گھروالوں پر حاکم ہے ۔ عورت اپنے شوہر کے گھر اوراس کے بچوں پر حاکم ہے ۔ تم میں سے ہر ایک حاکم ہے اور ہر ایک سے اس کی رعیت کے بارے میں سوال ہوگا ۔
تشریح :
اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے یوں ہے کہ جب ہر ایک سے اس کی رعیت کے متعلق باز پرس ہو گی تو بیوی سے شوہر کے گھرکے متعلق ہوگی کہ اس نے اپنے شوہر کے گھر کی نگرانی کی یا نہیں۔ اسی طرح ہر ایک ذمہ دار سے سوال کیا جائے گا۔
اس حدیث کی مطابقت ترجمہ باب سے یوں ہے کہ جب ہر ایک سے اس کی رعیت کے متعلق باز پرس ہو گی تو بیوی سے شوہر کے گھرکے متعلق ہوگی کہ اس نے اپنے شوہر کے گھر کی نگرانی کی یا نہیں۔ اسی طرح ہر ایک ذمہ دار سے سوال کیا جائے گا۔