‌صحيح البخاري - حدیث 5199

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ: لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقٌّ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ اللَّهِ أَلَمْ أُخْبَرْ أَنَّكَ تَصُومُ النَّهَارَ وَتَقُومُ اللَّيْلَ قُلْتُ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَلَا تَفْعَلْ صُمْ وَأَفْطِرْ وَقُمْ وَنَمْ فَإِنَّ لِجَسَدِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَإِنَّ لِعَيْنِكَ عَلَيْكَ حَقًّا وَإِنَّ لِزَوْجِكَ عَلَيْكَ حَقًّا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5199

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب: تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے ہم سے محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، کہاہم کو اوزاعی نے خبردی ، کہا کہ مجھ سے یحییٰ ابن ابی کثیر نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما نے بیان کیا ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عبداللہ ! کیا میری یہ اطلاع صحیح ہے کہ تم ( روزانہ ) دن میں روزے رکھتے ہو اور رات بھر عبادت کرتے ہو ؟ میں نے عرض کیا جی ہاں یا رسول اللہ ! آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو ، روزے بھی رکھو اور بلا روزے بھی رہو ۔ رات میں عبادت بھی کرو اور سوؤ بھی ۔ کیونکہ تمہارے بدن کا بھی تم پر حق ہے ، تمہاری آنکھ کا بھی تم پر حق ہے اور تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے ۔
تشریح : ابو جحیفہ عامری وفات نبوی کے وقت نا بالغ تھے۔ بعد میں انہوں نے کوفہ میں قیام کیا اور74ھ میں کوفہ ہی میں وفات پائی۔ ان کی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سماعت ثابت ہے۔ ابو جحیفہ عامری وفات نبوی کے وقت نا بالغ تھے۔ بعد میں انہوں نے کوفہ میں قیام کیا اور74ھ میں کوفہ ہی میں وفات پائی۔ ان کی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سماعت ثابت ہے۔