كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ المُدَارَاةِ مَعَ النِّسَاءِ، وَقَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : «إِنَّمَا المَرْأَةُ كَالضِّلَعِ» صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمَرْأَةُ كَالضِّلَعِ إِنْ أَقَمْتَهَا كَسَرْتَهَا وَإِنْ اسْتَمْتَعْتَ بِهَا اسْتَمْتَعْتَ بِهَا وَفِيهَا عِوَجٌ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: عورتوں کے ساتھ خوش خلقی سے پیش آنا
ہم سے عبد العزیز بن عبد اللہ نے بیان کیا ، کہ ہم سے حضرت امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ابو الزناد نے ، ان سے اعرج نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورت مثل پسلی کے ہے ، اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہوگے تو توڑ دوگے اور اگر اس سے فائدہ حاصل کرنا چاہوگے تو اس کی ٹیڑھ کے ساتھ ہی فائدہ حاصل کرو گے ۔
تشریح :
پسلی سے پیداہونے کا اشارہ اس طرف ہے کہ حضرت حوا علیہا السلام حضرت آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا ہوئی تھیں پسلی اوپر ہی کی طرف سے زیادہ ٹیڑھی ہوتی ہے ، اس طرح عورت بھی اوپر کی طرف سے یعنی زبان سے ٹیڑھی ہوتی ہے پس ان کی زبان درازی اور سخت گوئی پر صبر کرتے رہنا اسی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی ہے۔
پسلی سے پیداہونے کا اشارہ اس طرف ہے کہ حضرت حوا علیہا السلام حضرت آدم علیہ السلام کی پسلی سے پیدا ہوئی تھیں پسلی اوپر ہی کی طرف سے زیادہ ٹیڑھی ہوتی ہے ، اس طرح عورت بھی اوپر کی طرف سے یعنی زبان سے ٹیڑھی ہوتی ہے پس ان کی زبان درازی اور سخت گوئی پر صبر کرتے رہنا اسی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی ہے۔