كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَنْ أَجَابَ إِلَى كُرَاعٍ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ دُعِيتُ إِلَى كُرَاعٍ لَأَجَبْتُ وَلَوْ أُهْدِيَ إِلَيَّ كُرَاعٌ لَقَبِلْتُ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: جس نے بکری کے کھر کی دعوت کی۔۔۔
ہم سے عبدان نے بیان کیا ، ان سے ابو حمزہ نے ، ا ن سے اعمش نے ، ان سے ابوحازم نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر مجھے بکری کے کھر کی دعوت دی جائے تو میں اسے بھی قبول کروںگا اور اگر مجھے وہ کھر بھی ہدیہ میں دیئے جائیں تو میں اسے قبول کروں گا ۔
تشریح :
کیساہی کم حصہ ہو میں لے لوں گا کسی مسلمان کی دل شکنی نہ کروں گا۔ یہی وہ اخلاق حسنہ تھے جس کی بنا پر اللہ نے آپ کو انک لعلیٰ خلق عظیم ( القلم : 4 ) سے نوازا۔ غریبوں کی دعوت میں نہ جانا ، غریبوں سے نفرت کرنا ، یہ فرعونیت ہے ایسے متکبر لوگ خدا کے نزدیک مچھر سے بھی زیادہ ذلیل ہیں۔
کیساہی کم حصہ ہو میں لے لوں گا کسی مسلمان کی دل شکنی نہ کروں گا۔ یہی وہ اخلاق حسنہ تھے جس کی بنا پر اللہ نے آپ کو انک لعلیٰ خلق عظیم ( القلم : 4 ) سے نوازا۔ غریبوں کی دعوت میں نہ جانا ، غریبوں سے نفرت کرنا ، یہ فرعونیت ہے ایسے متکبر لوگ خدا کے نزدیک مچھر سے بھی زیادہ ذلیل ہیں۔