كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ البِنَاءِ بِالنَّهَارِ بِغَيْرِ مَرْكَبٍ وَلاَ نِيرَانٍ صحيح حَدَّثَنِي فَرْوَةُ بْنُ أَبِي الْمَغْرَاءِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ تَزَوَّجَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَتْنِي أُمِّي فَأَدْخَلَتْنِي الدَّارَ فَلَمْ يَرُعْنِي إِلَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضُحًى
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: دولہا کا دلہن کے پاس یا دلہن کا دولہا کے پاس۔۔۔
مجھ سے فروہ بن ابی المغراءنے بیان کیا ، کہا ہم سے علی بن مسہر نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، انس سے ان کے والد نے اوران سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے شادی کی تھی ۔ میری والدہ میرے پاس آئیں اورتنہا مجھے ایک گھر میں داخل کردیا ۔ پھر مجھے کسی چیز نے خوف نہیں دلایا سوائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کہ آ پ اچانک ہی میرے پاس چاشت کے وقت آگئے ۔ آپ نے مجھ سے ملاپ فرمایا ۔
تشریح :
معلوم ہوا کہ شادی کے بعد مرد عورت کے باہمی ملاپ کے لئے رات ہی کی کوئی قید نہیں ہے دن میں بھی یہ درست ہے نہ آج کل کی رسوم کی ضرورت ہے جو جلوہ وغیرہ کے نام سے لوگوں نے ایجاد کر رکھی ہیں۔
معلوم ہوا کہ شادی کے بعد مرد عورت کے باہمی ملاپ کے لئے رات ہی کی کوئی قید نہیں ہے دن میں بھی یہ درست ہے نہ آج کل کی رسوم کی ضرورت ہے جو جلوہ وغیرہ کے نام سے لوگوں نے ایجاد کر رکھی ہیں۔