‌صحيح البخاري - حدیث 5154

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابٌ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَوْلَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِزَيْنَبَ فَأَوْسَعَ الْمُسْلِمِينَ خَيْرًا فَخَرَجَ كَمَا يَصْنَعُ إِذَا تَزَوَّجَ فَأَتَى حُجَرَ أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ يَدْعُو وَيَدْعُونَ لَهُ ثُمَّ انْصَرَفَ فَرَأَى رَجُلَيْنِ فَرَجَعَ لَا أَدْرِي آخْبَرْتُهُ أَوْ أُخْبِرَ بِخُرُوجِهِمَا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5154

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحیٰ نے بیان کیا ، ان سے حمیدی نے اور ان سے انس رضی اللہ عنہ نے بیا ن کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کے ساتھ نکاح پر دعوت ولیمہ کی اور مسلمانوںکے لئے کھانے کا انتظام کیا ۔ ( کھانے سے فراغت کے بعد ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے ، جیساکہ نکاح کے بعد آپ کا دستور تھا ۔ پھر آپ امہات المؤمنین کے حجروں میں تشریف لے گئے ۔ آپ نے ان کے لئے دعاکی اورانہوں نے آپ کے لئے دعاکی ۔ پھر آپ واپس تشریف لائے تو دوصحابہ کو دیکھا ( کہ ابھی بیٹھے ہوئے تھے ) اس لئے آپ پھر تشریف لے گئے ( انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ ) مجھے پوری طرح یاد نہیں کہ میں نے خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو خبردی یا کسی اور نے خبردی کہ وہ دونوںصحابی بھی چلے گئے ہیں ۔
تشریح : صحبت کے بعد دولہاکو ولیمہ کی دعوت کرنا سنت ہے یہ ضروری نہیں کہ اس میں گوشت ہی ہو بلکہ جو میسر ہو وہ کھلائے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ولیمہ کی دعوت میں کھجور اور گھی اور پنیر کھلایا تھا۔ شادی سے پہلے کھلانا شریعت سے ثابت نہیں ہے، حضرت امام بخاری رحمہ اللہ اس حدیث کو اس لئے لائے کہ اس میں یہ ذکر نہیں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زرد خوشبو لگائی تو معلوم ہو ا کہ دولہا کو زرد خوشبو لگانا ضروری نہیں ہے۔ صحبت کے بعد دولہاکو ولیمہ کی دعوت کرنا سنت ہے یہ ضروری نہیں کہ اس میں گوشت ہی ہو بلکہ جو میسر ہو وہ کھلائے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ولیمہ کی دعوت میں کھجور اور گھی اور پنیر کھلایا تھا۔ شادی سے پہلے کھلانا شریعت سے ثابت نہیں ہے، حضرت امام بخاری رحمہ اللہ اس حدیث کو اس لئے لائے کہ اس میں یہ ذکر نہیں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے زرد خوشبو لگائی تو معلوم ہو ا کہ دولہا کو زرد خوشبو لگانا ضروری نہیں ہے۔