‌صحيح البخاري - حدیث 5151

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الشُّرُوطِ فِي النِّكَاحِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَحَقُّ مَا أَوْفَيْتُمْ مِنْ الشُّرُوطِ أَنْ تُوفُوا بِهِ مَا اسْتَحْلَلْتُمْ بِهِ الْفُرُوجَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5151

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب: نکاح میں جو شرطیں کی جائیں۔۔۔ ہم سے ابو الولید ہشام بن عبد الملک نے بیان کےا ، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے یزید بن ابی حبیب نے ، ان سے ابو الخیر اور ان سے حضرت عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمام شرطوں میں وہ شرطیں سب سے زیادہ پوری کی جانے کے لائق ہیں جن کے ذریعہ تم نے شرم گاہوں کو حلال کیا ہے ۔ یعنی نکاح کی شرطیں ضرور پوری کرنی ہوگی ۔
تشریح : نکاح کے وقت جو شرطیں کی جائےں ان کا پورا کر نا لازم ہے، امام احمد اور اہلحدیث کا یہی قول ہے مگر ایک شرط کہ مرد اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے دے اس کاپورا کرنا ضروری نہیں اور ایسی شرطیں کہ مرد دوسری شادی نہ کرے یا لونڈی نہ رکھے یا بیوی کو اس کے ملک سے باہر نہ لے جائے یا نان ونفقہ اتنا دے تو ان شرطوں کا پورا کرنا خاوند پر لازم ہے ورنہ عورت قاضی کے یہاں نالش کرکے جداہوسکتی ہے۔ ہاں کوئی شرط شریعت کے خلاف ہوتواسے توڑ دینا لازم ہے۔ نکاح کے وقت جو شرطیں کی جائےں ان کا پورا کر نا لازم ہے، امام احمد اور اہلحدیث کا یہی قول ہے مگر ایک شرط کہ مرد اپنی پہلی بیوی کو طلاق دے دے اس کاپورا کرنا ضروری نہیں اور ایسی شرطیں کہ مرد دوسری شادی نہ کرے یا لونڈی نہ رکھے یا بیوی کو اس کے ملک سے باہر نہ لے جائے یا نان ونفقہ اتنا دے تو ان شرطوں کا پورا کرنا خاوند پر لازم ہے ورنہ عورت قاضی کے یہاں نالش کرکے جداہوسکتی ہے۔ ہاں کوئی شرط شریعت کے خلاف ہوتواسے توڑ دینا لازم ہے۔