كِتَابُ النِّكَاحِ تَفْسِيرِ تَرْكِ الخِطْبَةِ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُحَدِّثُ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ حِينَ تَأَيَّمَتْ حَفْصَةُ قَالَ عُمَرُ لَقِيتُ أَبَا بَكْرٍ فَقُلْتُ إِنْ شِئْتَ أَنْكَحْتُكَ حَفْصَةَ بِنْتَ عُمَرَ فَلَبِثْتُ لَيَالِيَ ثُمَّ خَطَبَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَقِيَنِي أَبُو بَكْرٍ فَقَالَ إِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَرْجِعَ إِلَيْكَ فِيمَا عَرَضْتَ إِلَّا أَنِّي قَدْ عَلِمْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ ذَكَرَهَا فَلَمْ أَكُنْ لِأُفْشِيَ سِرَّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَوْ تَرَكَهَا لَقَبِلْتُهَا تَابَعَهُ يُونُسُ وَمُوسَى بْنُ عُقْبَةَ وَابْنُ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: پیغام چھوڑ دینے کی وجہ بیا ن کرنا
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زھری نے ، کہا کہ مجھے سالم بن عبد اللہ نے خبر دی ، انہوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ بیان کرتے تھے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میری بیٹی حفصہ رضی اللہ عنہا بیوہ ہوئیں تو میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے ملا اور ان سے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو میں آپ کا نکاح عزیزہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما سے کردوں ۔ پھر کچھ دنوں کے بعد رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے نکاح کا پیغام بھیجا اس کے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ مجھ سے ملے اور کہا آپ نے جو صورت میرے سامنے رکھی تھی اس کا جواب میں نے صرف اس وجہ سے نہیں دیا تھا کہ مجھے معلوم تھا ر سول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا ذکر کیا ہے ۔ میں نہیں چاہتا کہ آپ کا راز کھولوں ہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم انہیں چھوڑ دیتے تو میں ان کو قبول کر لیتا ۔ شعیب کے ساتھ اس حدیث کو یو نس بن یزید اور موسی بن عقبہ اور محمد بن ابی عتیق نے بھی زہری سے ر وایت کیا ہے ۔
تشریح :
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے پیغام چھوڑ دینے کی وجہ بیان کر دی یہی باب کا مقصد ہے۔
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے پیغام چھوڑ دینے کی وجہ بیان کر دی یہی باب کا مقصد ہے۔