كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ تَزْوِيجِ الأَبِ ابْنَتَهُ مِنَ الإِمَامِ صحيح حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَهَا وَهِيَ بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ وَبَنَى بِهَا وَهِيَ بِنْتُ تِسْعِ سِنِينَ قَالَ هِشَامٌ وَأُنْبِئْتُ أَنَّهَا كَانَتْ عِنْدَهُ تِسْعَ سِنِينَ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: بیٹی کا نکاح مسلمانوں کے امام یا بادشاہ۔۔۔
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہب نے بیان کیا ، ان سے ہشام بن عروہ نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کیا تو ان کی عمر چھ سال تھی اور جب ان سے صحبت کی تو ان کی عمر نو سال تھی ۔ ہشام بن عروہ نے کہا کہ مجھے خبر دی گئی ہے کہ وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نوسال تک رہیں ۔
تشریح :
یعنی جب ان کی عمر اٹھارہ سال کی تھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی۔ عرب گرم ملک ہے وہاں کی لڑکیاں جلدی جوان ہو جاتی ہیں تو نو برس کی عمر میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جوان ہوگئی تھی۔
یعنی جب ان کی عمر اٹھارہ سال کی تھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی۔ عرب گرم ملک ہے وہاں کی لڑکیاں جلدی جوان ہو جاتی ہیں تو نو برس کی عمر میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جوان ہوگئی تھی۔