كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ إِذَا كَانَ الوَلِيُّ هُوَ الخَاطِبَ صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسًا فَجَاءَتْهُ امْرَأَةٌ تَعْرِضُ نَفْسَهَا عَلَيْهِ فَخَفَّضَ فِيهَا النَّظَرَ وَرَفَعَهُ فَلَمْ يُرِدْهَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ زَوِّجْنِيهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَعِنْدَكَ مِنْ شَيْءٍ قَالَ مَا عِنْدِي مِنْ شَيْءٍ قَالَ وَلَا خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ قَالَ وَلَا خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ وَلَكِنْ أَشُقُّ بُرْدَتِي هَذِهِ فَأُعْطِيهَا النِّصْفَ وَآخُذُ النِّصْفَ قَالَ لَا هَلْ مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْءٌ قَالَ نَعَمْ قَالَ اذْهَبْ فَقَدْ زَوَّجْتُكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنْ الْقُرْآنِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: عورت کا ولی خود اس سے نکاح کرنا۔۔۔
ہم سے احمد بن مقدام نے بیان کیا ، کہاہم سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو حاز م نے بیان کیا ، کہا ہم سے سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک خاتون آئیں اور اپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پیش کیا ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نظر نیچی او پر کرکے دیکھا اور کوئی جواب نہیں دیا پھر آپ کے صحابہ میں سے ایک صحابی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! ان کا نکاح مجھ سے کرادیجئے ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ، تمہارے پاس کوئی چیز ہے ؟ انہوں نے عرض کیا کہ میرے پاس تو کچھ نہیں ۔ آنحضور صلی علیہ وسلم نے دریافت فرمایا لوہے کی انگوٹھی بھی نہیں ؟ انہوں نے عرض کیا کہ لوہے کی ایک انگوٹھی بھی نہیں ہے ۔ البتہ میں اپنی یہ چادرپھاڑ کے آدھی انہیں دے دوںگا اور آدھی خود رکھوںگا ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں ، تمہارے پاس کچھ قرآن بھی ہے ؟ انہوں نے عرض کیا کہ ہے ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر جاؤ میں نے تمہارا نکاح ان سے اس قرآن مجید کی وجہ سے کیا جو تمہارے ساتھ ہے ۔
تشریح :
اس حدیث کی مناسبت باب سے اس طرح ہے کہ اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پسند کرتے اپنا نکاح آپ اس سے کرلیتے۔ آپ اس عورت کے اور سب مسلمانوں کے ولی تھے بعضوں نے کہا کہ مناسبت یہ ہے کہ جب اس مرد نے پیغام دیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جو سب مسلمانوں کے ولی تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے اس کا نکاح کردیا۔
اس حدیث کی مناسبت باب سے اس طرح ہے کہ اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پسند کرتے اپنا نکاح آپ اس سے کرلیتے۔ آپ اس عورت کے اور سب مسلمانوں کے ولی تھے بعضوں نے کہا کہ مناسبت یہ ہے کہ جب اس مرد نے پیغام دیا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جو سب مسلمانوں کے ولی تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے اس کا نکاح کردیا۔