‌صحيح البخاري - حدیث 5114

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ نِكَاحِ المُحْرِمِ صحيح حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ أَخْبَرَنَا عَمْرٌو حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5114

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب: احرام والا شخص صرف نکاح کرسکتاہے۔۔۔ ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم کو سفیان بن عیینہ نے خبردی ، کہا ہم کو عمر وبن دینا ر نے خبردی ، کہا ہم سے جابر بن زید نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے خبردی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ( حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے ) نکاح کیا اور اس وقت آپ احرام باندھے ہوئے تھے ۔
تشریح : سعید بن مسیب نے کہا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے غلطی کی۔ ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے خود مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے جس وقت نکاح کیا آپ احرام باندھے ہوئے نہ تھے اور ابو رافع اس نکاح میں وکیل تھے۔ ان سے ابن حبان اور ابن خزیمہ اور ترمذی نے روایت کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے جب نکاح کیا اس وقت آپ حلال تھے۔ اب بعض الناس کا یہ کہنا کہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا ، ابن عباس کی خالہ تھیں و ہ ان کا حال زیادہ جانتے تھے کچھ مفید نہیں کیونکہ یزید بن اصم کی بھی وہ خالہ تھیں اور انہوں نے خود حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی زبانی نقل کیا کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کیا اس وقت آپ حلال تھے اور ممکن ہے کہ ابن عباس کے نزدیک تقلید ھدی سے آدمی محرم ہوجاتاہو۔ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دیکھ کر کہ آپ نے ھدی کی تقلید سے قیاس کرلیا کہ آ پ محرم تھے حالانکہ آپ نے احرام نہیں باندھا تھا اور حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما نے اےک مرد کو ایک عورت سے جدا کردیا تھاجس نے حالت احرام میں نکاح کیا تھا ( وحیدی ) اس مسئلہ میں اختلاف ہے شافعیہ اور اہلحدیث کایہی قول ہے کہ محرم نہ اپنا نکاح کرے نہ کسی دوسرے کو نکاح کا پیغام بھیجے۔ سعید بن مسیب نے کہا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے غلطی کی۔ ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے خود مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے جس وقت نکاح کیا آپ احرام باندھے ہوئے نہ تھے اور ابو رافع اس نکاح میں وکیل تھے۔ ان سے ابن حبان اور ابن خزیمہ اور ترمذی نے روایت کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے جب نکاح کیا اس وقت آپ حلال تھے۔ اب بعض الناس کا یہ کہنا کہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا ، ابن عباس کی خالہ تھیں و ہ ان کا حال زیادہ جانتے تھے کچھ مفید نہیں کیونکہ یزید بن اصم کی بھی وہ خالہ تھیں اور انہوں نے خود حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی زبانی نقل کیا کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے نکاح کیا اس وقت آپ حلال تھے اور ممکن ہے کہ ابن عباس کے نزدیک تقلید ھدی سے آدمی محرم ہوجاتاہو۔ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دیکھ کر کہ آپ نے ھدی کی تقلید سے قیاس کرلیا کہ آ پ محرم تھے حالانکہ آپ نے احرام نہیں باندھا تھا اور حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما نے اےک مرد کو ایک عورت سے جدا کردیا تھاجس نے حالت احرام میں نکاح کیا تھا ( وحیدی ) اس مسئلہ میں اختلاف ہے شافعیہ اور اہلحدیث کایہی قول ہے کہ محرم نہ اپنا نکاح کرے نہ کسی دوسرے کو نکاح کا پیغام بھیجے۔