‌صحيح البخاري - حدیث 5112

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الشِّغَارِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الشِّغَارِ وَالشِّغَارُ أَنْ يُزَوِّجَ الرَّجُلُ ابْنَتَهُ عَلَى أَنْ يُزَوِّجَهُ الْآخَرُ ابْنَتَهُ لَيْسَ بَيْنَهُمَا صَدَاقٌ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5112

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب: نکاح شغار کا بیان ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو حضرت امام مالک رحمہ اللہ نے خبردی ، انہیں نافع نے اور انہیں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ” شغار “ سے منع فرمایا ہے ۔ شغار یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی لڑکی یا بہن کا نکاح اس شرط کے ساتھ کرے کہ وہ دوسرا شخص اپنی ( بیٹی یا بہن ) اس کو بیاہ دے اور کچھ مہر نہ ٹھہر ے ۔
تشریح : لفظ شغار کی یہ تفسیر بقول بعض حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما یا نافع یا امام مالک کی ہے۔ لفظ شغار کی یہ تفسیر بقول بعض حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما یا نافع یا امام مالک کی ہے۔